لندن : انگلینڈکے ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں علاج کے منتظر مریضوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہونے کی وجہ سے صورت حال سنگین ہوگئی ہے، جس کے بعد اب جی پیز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ مریضوں کو براہ راست دیکھیں تاکہ ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں کمی ہوسکے۔ وزرا نے موسم سرما میں ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کیلئے 250 ملین پونڈ کا ایمرجنسی ریسکیو پیکیج دینے کااعلان کیا ہے تاکہ جی پی سرجریز زیادہ عارضی عملہ رکھ سکیں۔
کورونا کے بعد سے جی پیز کی جانب سے کم مریضوں کو براہ راست دیکھنے کے طریقہ کار پر شدید تنقید کی جارہی ہے اور ہسپتالوں میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو اسی کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔اعدادوشمار کے مطابق ستمبر میں ہسپتال آنے والے کم وبیش 25 فیصد مریضوں کو 4 گھنٹے سے زیادہ دیر تک باری کا انتظار کرناپڑا، اس کے علاوہ ہسپتال میںداخل ہونے کیلئے آنے والے مریضوں کو بھی بیڈ کے حصول کیلئے ٹرالی پر ہی طویل انتظار کرنا پڑا۔
ان میں انتہائی شدید مریض شامل تھے، مجموعی طورپر 386,000 مریضوں کو ہسپتالوں میں داخل کیا گیا لیکن ان میں سے کم وبیش 25 فیصد مریضوں کو 4 گھنٹے سے زیادہ دیر تک بیڈ کے حصول کیلئے انتظار کرنا پڑا جبکہ 5,000 سے زیادہ مریضوں کو 12 گھنٹے سے زیادہ دیر تک انتظار کی سولی پر لٹکنا پڑا۔ جی پیز کیلئے 250 ملین پونڈ کی یہ فنڈنگ گزشتہ مہینے کورونا کیلئے دیئے گئے 5 بلین پونڈ کے علاوہ ہوں گے جبکہ رواں سال جی پیز کیلئے 12 بلین پونڈ مختص کئے گئے ہیں۔ اب جی پیز متبادل ڈاکٹروں کے ساتھ ہی فزیو اور پیروں کے معالجین سمیت دیگر عارضی عملہ کی خدمات بھی حاصل کرسکیں گے۔