اسلام آباد:مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے معیشت سست ہوئی، غیر متوقع طور پر پاکستان میں غذائی قلت پیدا ہوئی۔
کراچی میں سی ایف اے سوسائٹی پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان کو سمندر پار پاکستانیوں کی 29 ارب ڈالر کی ترسیلات نے بچایا۔
شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان 1968 میں جنوبی کوریا اور سعودی عرب سے بڑی معیشت تھا، مشرقی پاکستان کے چھن جانے کے بعد ہماری راہ برقرار نہ رہی۔ ملک میں معیشت کو قومیایا گیا۔
شوکت ترین نے کہا کہ ہم افغانستان کی جنگ میں بلاوجہ شامل ہوئے۔مشیر خزانہ نے کہا کہ توانائی کے شعبے کو 770 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں، پاکستان کا 85 فیصد قرض 7 شہروں میں استعمال ہوتا ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ خط غربت سے نیچے افراد 70 سال سے معیشت کے اثرات ملنے کا انتظار کر رہے ہیں، کے پی، بلوچستان، پنجاب کے مختلف اضلاع میں تخفیف غربت پروگرام شروع کیا، زراعت اور صنعت کی کارکردگی بہتر جارہی ہے۔