لوٹن:جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے سابق صدر اور چیئرمین امان الله خان مرحوم کے ساتھی لیاقت علی چوہدری نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کے جو لوگ برطانیہ میں آباد ہیں انہوں نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے ایک طویل عرصے سے انتھک جدوجہد کی ہے پہلے پہل یہ کشمیری کمیونٹی یہاں جو بھی آزاد کشمیر سے لیڈر آتا تھا اس کی اندھی تقلید کرتے تھے اور ان کے لئے ہر قسم کا تعاون کرنے کے لئے تیار ہوجاتے تھے اب کسی حد تک میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے کچھ تبدیلی آئی ہے۔
اب اورسیزز میں آباد کشمیری اس قابل ہوگئے ہیں کہ وہ سمجھ سکتے ہیں جن لیڈروں کے لئے وہ آنکھیں بچھاتے ہیں اور اپنا وقت اور پیسہ برباد کرتے ہیں وہ آزاد کشمیر کی تعمیر و ترقی کی لوگوں کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہے ہیں اور آزادی کے بیس کیمپ میں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں دکھا سکتے لیاقت علی چوہدری نے کہا ہے کہ سچ اور حق کے ساتھ جینا چا ہئےکشمیری قوم اس وقت تک آزادی حاصل نہیں کرسکتی جب تک وہ متحد نہ ہو اور ذاتی اور پارٹی مفادات سے بالاتر نہ ہو ۔
لیاقت علی چوہدری نے ان خیالات کا اظہار اپنی عیادت کرنے والے کمیونٹی کے سماجی اور مذہبی رہنما حاجی محمد قربان اور شیراز خان کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔
یاد رہے کہ گزشتہ ایک سال سے لیاقت علی چوہدری پھیپھڑوں کے مرض کی وجہ سے سخت بیمار ہیں ،لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے کمیونٹی کے ساتھ رابطے میں نہیں ہیں وہ انتہائی پڑھے لکھے اور اعلیٰ اخلاق کے مالک زیرک انسان ہیں اور انہیں کمیونٹی میں عزت و قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے حاجی محمد قربان نے انکی صحت یابی کے لئے دعا کی اپیل کی ہے۔