واشنگٹن : امریکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی فضائیہ کے حملے ناقص خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر کیے گئے جس کے نتیجے میں ہزاروں عام شہری لقمہ اجل بنے۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مشرق وسطیٰ میں دہشت گردوں پر فضائی حملوں سے متعلق پینٹاگون کی ایک خفیہ دستاویزات منظر عام پر آئی ہے جس میں امریکی فورسز کے فضائی حملوں کو غلط معلومات اور انتہائی ناقص انٹیلی جنس کا نتیجہ قرار دیا گیا۔
ان فضائی حملوں میں 1300 بے گناہ شہری قتل ہوئے جن سے متعلق امریکی فورسز نے غلط معلومات فراہم کیں۔
نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ 19 جولائی 2016 میں امریکی سپیشل فروسز کی جانب سے شمالی شام میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے تین گروپوں پر بمباری کی جس میں 85 داعشیوں کے ہلاک ہونے کا دعویٰ کیا گیا تاہم حملے میں 120 کسان اور دیگر دیہی افراد بھی ہلاک ہوئے۔
ایسا ایک اور واقعہ عراقی شہر رمادی میں 2015 میں پیش آیا جب کہ ناقص انٹیلی جنس کا حالیہ واقعہ رواں برس اگست میں افغان دارالحکومت کابل میں پیش آیا جہاں امریکی ڈرون حملے میں سات بچوں سمیت 1 ہی خاندان کے دس افراد لقمہ اجل بن گئے۔
غلط معلومات اور ناقص انٹیلی جنس رپورٹ کی بنیاد پر فضائی حملوں سے متعلق امریکی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان کیپٹن بل اربن نے کہا کہ ’دنیا کی بہترین ٹیکنالوجی کے باوجود غلطیاں ہو جاتی ہیں پھر چاہے وہ ناقص معلومات کی بنیاد پر ہی کیوں نہ ہوں’۔