لوٹن:آزاد خالصتان تحریک کے لئے ریفرنڈم کروانے کا سلسلہ لوٹن تک پہنچ گیا لوٹن کے گرونانک گوردوارا میں اتوار کے روز اپنا علیحدہ ملک قائم کرنے کے لئے سکھ کمیونٹی نے ریفرنڈم میں حصہ لیا ۔
تقریباً دو سے تین ہزار افراد نے پولنگ اسٹیشن پر ووٹنگ میں حصہ لیا ووٹنگ صبح دس بجے شروع ہوکر شام پانچ بجے ختم ہوئی ریفرنڈم اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کے تحت منعقد ہوئی اور ووٹوں کی نگرانی بھی انہی کے تعینات کیے ہوئے افراد نے کی اس موقع پر آزاد خالصتان کے نعرے لگائے گئے جبکہ آزاد خالصتان کے حامی بڑے پرجوش نظر آئے بعض نے بھارتی مظالم کی مزمت کی اور کہا کہ ہم متحد ہوکر خالصتان ملک قائم کریں اور بھارت سے آزادی لیں گے۔
اس موقع پر گوردارے کے ایک منتظم جسبیر سنگھ نے اس نمائیندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سکھوں نے اندیا کی غلامی میں نہ رہنے کا تہیہ کرلیا ہے اور وسیع پیمانے پر دنیا بھر میں آباد سکھ برادری متحد ہوچکی ہے کہ اپنا ملک حاصل کریں گے انہوں نے اقوام متحدہ اور خالصتان کے حامی افراد کا بھی شکریہ ادا کیا۔
گوردوارے کی کمیٹی کے صدر سردار بلجیت سنگھ، سردار تیجہ سنگھ، جگتار سنگھ ایشوندر سنگھ اور دیگر نے بھی اسی طرح کے اپنے جذبات کا اظہار کیا صاحبزادہ اکرم باہو جو اس ریفرنڈم میں خصوصی طور پر مدعو تھے ان کا کہنا تھا کہ ان شاء اللہ سکھوں اور کشمیریوں کو ایک دن ضرور آزادی ملے گی اور بھارت تقسیم ہوگا چونکہ مودودی سرکار نے مظالم کی حد کررکھی ہے اور اب اقلیتوں کا ہندو انتہاپسند تنظیموں کے ساتھ گزرا ناممکن ہے۔