لوٹن:سکھ برادری لوٹن نے بروز اتوار خالصتان ریفرنڈم میں اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا، ریفرنڈم کے لئے ووٹنگ کا عمل صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک گرو نانک گوردوارا لوٹن میں منعقد ہوا، جس میں لوٹن کے علاوہ بیڈ فورڈ اور ملٹن کینز سے بھی سکھ کمیونٹی نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
خالصتان ووٹوں کی مجموعی تعداد آب تک 2 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، اس موقع پر SFJ جنرل کونسل گرو پتونت سنگھ پنن کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے سکھوں کو دہشت گرد کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی ہے لیکن پوری دنیا گواہ ہے کہ وہ پرامن اور جمہوریت پسند لوگ ہیں جو گولی پر نہیں بلکہ بیلٹ پر یقین رکھتے ہیں اور یہی بات ہندوستان حکومت کو خوفزدہ کرتی ہے، برطانیہ میں رہنے والے سکھوں نے اپنے ووٹ کے ذریعے یہ واضح کر دیا ہے کہ وہ پنجاب کی بھارت سے آزادی چاہتے ہیں۔
اان کا مذید کہنا تھا کہ وہ کشمیریوں کی بھی آزادی کی تحریک کی حمایت کا اعلان کرتے ہیں، خالصتان ریفرنڈم کی طرح کشمیریوں کو بھی ان کا پیدائشی حق آزادی استعمال کرنے کا موقع دیا جائے۔
اس موقع پر جموں کشمیر لبریشن فرنٹ لوٹن برانچ کے صدر راجہ ظفر خان نے سکھ کمیونٹی کی طرف سے کشمیریوں کی حمایت کے اعلان کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ بھارتی اسٹیبلشمنٹ کشمیریوں کے ساتھ امتیازی سلوک ختم کرے اور انہیں ان کا پیدائشی حق، حق رائے دہی استعمال کرنے کا موقع فراہم کرے۔