ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں غیر اردای طور پر حد متارکہ پار کرنے والے بچوں کو رہا کر کے واپس آزاد کشمیر بھیجے،کشمیری ڈائسپورا
ملٹن کینز: انگلینڈ میں مقیم کشمیری ڈائسپورہ نے ہندوستان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آئے روز انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام عالم کو خطے میں امن بحال کرنے کے لیے آگے بڑھنا ہو گا۔ ھندوستان کی جانب سے غیر ارادی طور پر سرحد پار کر جانے والے بچوں کو غیر قانونی طور پر قید میں رکھنے پر کشمیری ڈائسپورہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے ہندوستان ان معصوم بچوں کو جلد سے جلد واپس آزاد کشمیر انتظامیہ کے حوالے کرے۔
جموں کشمیر کونسل برائے انسانی حقوق کے صدر ڈاکٹر سید نذیر گیلانی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر جو کہ گزشتہ 74 سالوں سے التوا کا شکار ہے کا پر امن حل صرف اور صرف یونائٹڈ نیشنز کی قراردادوں میں ہی موجود ہے۔ اور اقوام عالم کو چاہئے کہ وہ اس مسئلہ کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے تا کہ خطے میں جاری کشیدگی کو کم سے کم کیا جا کے اور خطے میں امن کے راستے بحال ہو سکیں۔ اس موقع پر واحد کاشر کا کہنا تھا کہ کہ عبدالصمد جو کہ ایک کم سن بچہ ہے آزاد کشمیر سے دو ماہ قبل غلطی سے سرحد پار کر کے مقبوضہ کشمیر چلا گیا تھا اسے بحفاظت آزاد کشمیر کی انتظامیہ کے حوالے کیا جانا چاہئے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ عبد الصمد کی بحفاظت آزاد کشمیر واپسی کے لیے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے اور سرحد کی دوسری جانب ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ نے بھی یقین دھانی کروائی ہے کہ وہ عبد الصمد کو بحفاظت آزاد کشمیر واپس بھیجنے میں ہر ممکن کوشش کریں گے۔ یاد رہے کہ حد متارکہ کو غیر ارادی طور پر پار کرنے کے واقعات تقریباً ہر سال رونما ہوتے ہیں۔ آزاد کشمیر میں حد متارکہ سے ملحقہ علاقوں سے لوگ مال مویشی چراتے ہوئے یا دروان کھیل کود بچے غیر اردای طور پر حد متارکہ پار کر جاتے ہیں اور بھارتی فوج انھیں گرفتار کر کے بغیر کسی وجہ کے قید میں ڈال دیتی ہے۔
ماضی میں اسی طرح کے کئ واقعات وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے ہیں جن میں سے ایک انجم نامی کم سن لڑکے کا معاملہ بھی شامل ہے۔2017 میں انجم حد متارکہ کی دوسری جانب کپواڑہ کے علاقے میں غیر ارادی طور چلا گیا تھا۔ مقبوضہ کشمیر میں متحرک ہیو مین رائٹس ایکٹوسٹ اور چائلڈ رائٹس ایکٹوسٹ کی تمام تر کوششوں کے باوجود انجم آج بھی بھارتی سکیورٹی اداروں کے زیر حراست ہے۔ڈاکٹر سید نزیر گیلانی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی حکومت کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ اقوام متحدہ میں کشمیریوں کے آر پار جانے کے حق کو تسلیم کیا گیا ہے اور ہندوستان غلطی سے حد متارکہ پار کرنے والے کم سن بچوں کو بغیر کو ئی جرم ثابت کیے قید میں ڈال کر انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ وہ جموں کشمیر کونسل برائے انسانی حقوق کے پلیٹ فارم سے اقوام متحدہ کی توجہ خاص طور سے ان معاملات پر دلائیں گے تا کہ معصوم بچوں کو ھندوستان کی غیر قانونی حراست سے آزاد کروا کر واپس آزاد کشمیر میں اسکے خاندان سے ملایا جاسکے۔