عالمی امن کا راستہ اسلامو فوبیا کے خاتمے سے ہی نکلتا ہے،گورنر پنجاب

0 126

لاہور:گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا ہے کہ دنیا اسلامو فوبیا کے خلاف وزیر اعظم عمران خان کی ہم آواز بن رہی ہے،دنیاکو سمجھ لیناچاہیےکہ دنیا میں امن کا راستہ اسلامو فوبیا کےخاتمےسےہی نکلتاہے،کوئی شک نہیں کہ اسلاموفوبیا اور انتہا پسندی میں صرف نام کا ہی فر ق ہے،پاکستان میں مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے جتنا کام ہورہاہے،دنیا میں اسکی کوئی مثال نہیں ملتی ،پاکستان میں اقلیتوں کو مذہبی آزادی اور تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے ،جس کے لیے تمام اقدامات کو یقینی بنایا جارہا ہے، بدقسمتی سے بھارت دنیا میں اقلیتوں کے لیے سب سے خطرناک ملک بن چکا ہے۔

وہ گور نر ہائوس لاہور میں رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مولانا عبد الخبیر آزاد اور پیر ناظم حسین شاہ اور دیگر کی قیادت میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے افراد کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئےچوہدری محمدسرور نے کہا کہ ہم نہ صرف پاکستان میں اقلیتوں کی مذہبی آزادی یقینی بنا رہے ہیں بلکہ صحت اور تعلیم سمیت اقلیتوں کو بنیادی سہولتیں بھی یقینی بنا رہے ہیں،اس بات میں کوئی شک نہیں کہ کسی بھی ملک کی ترقی ،امن اور استحکام کے لیے اقلیتوں کا تحفظ اور مذہبی آزادی لازم ہے،جن ممالک میں اقلیتوں کو مذہبی آزادی اور تحفظ نہیں ملتا وہ معاشرے تباہ ہوجاتے ہیں ۔

چوہدری محمدسرور نے کہا کہ بدقسمتی سے بھارت میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے، آر ایس ایس کے انتہا پسند دہشت گردوں کو بھارتی حکومتی اداروں اور نر یندر مودی کی مکمل حمایت حاصل ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ وقت آچکا ہے کہ بھارت میں بسنے والی اقلیتوں کے مزید قتل عام کوروکنے کے لیے اقوام متحد ہ سمیت دیگر انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو اس کا سخت نوٹس لینا چاہیے اور بھارت کو مجبور کیا جائے کہ وہ اقلیتوں کے جان ومال کے تحفظ کے ساتھ ساتھ انکی مذہبی آزادی کو بھی یقینی بنائے۔

گورنر پنجاب چوہدری محمدسرور نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اسلامو فوبیا کے خلاف امت مسلم کے تر جمان بن کر پوری دنیا میں آواز بلند کر رہا ہے ،یہ وزیر اعظم عمران خان کی جد وجہد کا نتیجہ ہے کہ ولادی میر پیوٹن کےبعدجسٹن ٹروڈو بھی اسلامو فوبیا کے خلاف عملی اقدامات کا اعلان کر رہے ہیں، دنیا کو یہ بات سمجھ لینا چاہیے کہ جب تک اسلامو فوبیا کا خاتمہ نہیں ہوتا، دنیا میں امن کا مکمل قیام نہیں ہوسکتا کیونکہ اسلامو فوبیا اور انتہا پسندی میں صرف نام کاہی فرق ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.