لندن: غیر قانونی تارکین وطن پر نظر رکھنے کے لیے 10میل سے زائد کے رقبے پر 60سی سی ٹی وی کیمرے فرانسیسی ساحل سمندر پر نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، برطانیہ کے ٹیکس دہندگان کی طرف سے ادا کیے گئے کیمرے دس میل سے زائد رقبے پر غیر قانونی تارکین وطن کی نقل وحرکت پر نظر رکھیں گے، ایسے اسمگلرز جو لوگوں کو غیر قانونی طریقے سے سمندری راستے سے برطانیہ پہنچا رہے ہیں انہیں مانیٹر کیا جائیگا،ڈوور کی ایم پی نیٹلی ایلفیک نے کہایہ سی سی ٹی وی کیمرے صرف اس صورت میں فرق کریں گے جب فرانسیسی حکام اس پر کارروائی کریں جو وہ دیکھتے ہیں۔
پاس ڈی کیلیس کا احاطہ کرنے والے مقامی پریفیکچر کے ترجمان نے کہا کہ نگرانی کے کیمرے دن کے 24 گھنٹے ہفتے کے ساتوں دن فعال رہیں گے، تصاویر حقیقی وقت میں پولیس اور جنڈرمیری آپریٹیو کو بھیجی جائیں گی ،فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے مطابق کیلس کے علاقے میں 20 کے قریب میونسپلٹیوں کے بارے میں سمجھا جاتا ہے کہ وہ برطانوی فنڈنگ سے فائدہ اٹھانے کے لیے آگے آئی ہیں کیمروں میں 360ڈگری کوریج کے لیے چار سر ہوں گے اور یہ فرانسیسی قصبوں میں پائے جانے والے عام سی سی ٹی وی سسٹمز سے زیادہ جدید ہوں گے۔
فرانسیسی حکام نے کہا کہ نیا نگرانی کا نیٹ ورک علاقے میں کشتیوں کے انجنوں کی چوری کو بھی روکے گا اور پیٹرول کے کنستروں اور لائف جیکٹس کے مسلسل کوڑے کو ختم کرے گا، مقامی میئر سمیت مختلف مکاتب فکر نے نظام کا خیر مقدم کیا اور کہا ہے کہ اسے پولیس اور صنفی اداروں کو انسانی اسمگلنگ کے خلاف لڑنے میں مدد کرنی چاہیے، تاہم باور کیا جا رہا ہے حکم ناموں پر تب ہی دستخط ہونگے جب فنڈز کے بارے حکمت عملی واضح ہوگی، بریگزٹ پاسیبوسک’ سینٹ‘ ایٹین‘ او‘ مونٹ کے میئر جو اس میں شامل قصبوں میں سے ایک ہے نے کہا کہ توقع ہے کہ کم از کم 60 کیمرے ہوں گے۔
ہوم آفس کے ترجمان نے کہا ہے ہم آپریشنل وجوہات کی بنا پر مخصوص حفاظتی انتظامات پر تبصرہ نہیں کرتے، ہم خطرناک جرائم پیشہ افراد کے اسمگلروں کے کاروباری ماڈل کو توڑنے اور چینل میں مزید جانی نقصان کو روکنے کے لیے پرعزم ہیں، یہ درست ہے کہ ہم غیر قانونی کراسنگ کو روکنے اور سمندر میں زندگی کے تحفظ کے لیے تمام آپشنز پر عمل پیرا ہیں، یہ امر قابل ذکر ہے کہ غیر قانونی مہاجرین کی سمندری راستے سے آمد کا سلسلہ دن بدن زور پکڑ رہا ہے حکومتی اقدامات کے باوجود مہاجرین کی آمد روکنے میں متعلقہ حکام ناکامی کا شکار ہیں۔