برطانیہ کو فراڈ اور دھوکہ دہی کی وجہ سے سالانہ 52 ملین پاؤنڈ کے نقصان کا سامنا

0 404

لندن:حکومت برطانیہ کو ہر سال دھوکہ دہی اور فراڈ کے واقعات کی وجہ سے 52ملین پائونڈ کے نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جو وزیراعظم بورس جانسن کے قومی بیمہ میں اضافے کی توقع 12ملین پائونڈ نیشنل انشورنس ٹیکس سے بھی چار گنا زائد ہے، ٹیکس دہندگان کو فراڈیوں کی وجہ سے ہر ہفتے 1بلین تک نقصان پہنچ رہا ہے گزشتہ ماہ وزیر خزانہ لارڈ اگنیو نے ڈرامائی طور پر استعفیٰ دیتے ہوئے ہر سال تقریبا 29بلین پائونڈ کے فراڈ کو روکنے میں حکومتی ناکامی کی طرف اشارہ کیا تھا۔

ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق فراڈ کے باعث ہونے والے نقصان کی شرح کی اصل لاگت 52 بلین پاؤنڈ تک ہو سکتی ہے جو 16سو پائونڈ فی سکینڈ سے زیادہ اور وزارت دفاع کے بجٹ سے کہیں زیادہ ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ اگر وزراء فراڈ کے واقعات اور اس کی وجہ سے ہونے والے وسیع نقصان پر قابو پا لیں تو انہیں ہسپتالوں میں طویل انتظار کرنے والے مریضوں کیلئے 12بلین پائونڈز کے اضافی اخراجات عوام پر ڈالنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔

فراڈیوں سے بچ جانے والی رقم ہی مریضوں کے کام آ سکتی ہے، یہ انکشافات اس وقت سامنے آئے ہیں جب بزنس سیکرٹری کواسی کوارٹینگ نے دھوکہ دہی کے اثرات کو کم کرتے ہوئے یہ تجویز کیا کہ یہ جرم نہیں ہے جس کا لوگ اپنی روزمرہ کی زندگی میں تجربہ کرتے ہیں، لیبر پیئر لارڈ سکا جو اکاؤنٹنسی کے ماہر ہیں، نے کہا ہے کہ این ایچ ایس کے پاس مریضوں کی لمبی قطاریں دیکھ کر غریب لوگوں کو بھی ٹیکس قومی بیمہ میں زیادہ ادائیگی کرنے کے لیے کہا جا رہا ہے جو سراسر غلط اور افسوسناک ہے ،کراس گورنمنٹ فراڈ لینڈ سکیپ بلیٹن میں دھوکہ دہی کے متوقع نقصانات کی تفصیل دی گئی ہے، لارڈ سکا کے ایک سوال کے بعد کابینہ کے دفتر کے وزیر لارڈ ٹرو کی طرف سے انکشاف کردہ ایک رپورٹ کے مطابق کہنا ہے کہ ٹیکس اور فلاحی نظام سے باہر حکومت کو دھوکہ دہی کا تخمینہ2.5بلین سے 25بلین پائونڈ سالانہ ہے، جب ٹیکس اور فلاحی نظام کے خلاف فراڈ کو شامل کیا جائے تو یہ 29.3 بلین سے 52 بلین پائونڈ تک بڑھ جاتا ہے۔

کامنز پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئر ویمن میگ ہلیئر ایم پی نے وزراء پر دھوکہ دہی کے بارے میں لیزز فیئر رویہ رکھنے کا الزام لگایا اور کہا کہ یہ ٹیکس دہندگان کا پیسہ ہے، وہ اسے کمانے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں اسے ہچکچاتے ہوئے دیتے ہیں لیکن امید ہے کہ اسے صحیح طریقے سے خرچ کیا گیا ہے حکومت کی طرف سے بہت زیادہ سنجیدہ رویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ سابق کنزرویٹو رہنما سر آئن ڈنکن اسمتھ نے کہا میں ٹیکس میں اضافے پر یقین نہیں رکھتا حکومت کو دھوکہ دہی کے نقصانات کو واپس حاصل کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو دوگنا کرنا ہو گا تاکہ عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کی بجائے فراڈ کے ذریعے ضائع ہونے والی رقم بچا کر فلاحی مقاصد کیلئے خرچ کی جا سکے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.