19 فروری 2010 کو اسلام آباد پاکستان میں میرے نہایت ہی قابل احترام و اعتماد تنظیمی ساتھی اور دوست، جنہیں میں اپنا چھوٹا بھائی سمجھتا تھا اور سمجھتا ہوں، ظفر اقبال شریف ہم سے جدا ہوئے تھے۔ انکی اچانک وفات سے جہاں ان کے بچے انکی پدرانہ شفقت سے ہمیشہ کے لیے محروم ہوئے اور خاندان کے لئے گہرے درد اور صدمے کا باعث بنی، وہاں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ میں ان کے ساتھی بھی انکی وفات کے گہرے صدمے کو شدت سے محسوس کرتے ہیں ۔
مرحوم قابل اعتماد، پر خلوص، محبت والے اور ملنسار ساتھی تھے۔ تنظیم اور تحریک کے حوالے سے بہت ہی متحرک اور سرگرم رہتے تھے اور بے حد صلاحیتوں کے مالک تھے اور ہمیشہ مثبت اور تعمیری سوچ کے مالک تھے۔ ساتھیوں میں انکا بہت احترام تھا اور مرحوم بھی ہر ایک کا احترام کرتے تھے ۔
ظفر شریف صاحب پر قائد تحریک امان اللہ خان مرحوم بہت اعتماد کرتے تھے اور انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے تھے ۔ ظفر صاحب کی کمی کو ہر زاویے سے پارٹی محسوس کر رہی ہے ۔ انہوں نے ہمیشہ دل کھول کر تنظیم کی مالی معاونت اور بے لوث خدمت کی، ہمیشہ اچھے مشورے دیئے اور تنظیم کے اندر اپنی دوستی اور قرابت کا معیار تنظیم سے وابستگی کو ہی بنایا۔
ظفر شریف صاحب نیک اور رحمدل انسان تھے اور رفاہی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا کرتے تھے، اپنی مختصر زندگی میں ہر حوالے سے انمٹ نقوش چھوڑ گے ہیں، اللہ سبحان و تعالیٰ مرحوم کو اپنی جوار رحمت میں اعلٰی ترین مقام عطا فرمائے اور ان کے بچوں اور قرابت داروں کو صبر عطا کرے ۔آمین۔