ایک شخص نے ایورٹن کا فٹ بالر ہونے کا جھوٹ بول کر 24000 پاؤنڈ مالیت کی کار گیراج سے ہتھیالی

0 482

لندن: ایک شخص نے ایورٹن کا فٹبالر ہونے کے بارے میں جھوٹ بول کر 24000 پاؤنڈ مالیت کی کار گیراج سے ہتھیا لی۔ ٹوڈ باسٹن نے ڈرامہ کیا کہ وہ آسٹن ویلی کے انڈر 23s اسکواڈ کا حصہ ہے اور اس نے ٹافیز سے منی کوپر اسپورٹ کار کی آزمائش کے لئے قرض لیا تھا اور اسے واپس کرنے میں ناکام رہا۔ اس نے ایک ایسے شخص کی شناخت بھی استعمال کی جس سے وہ ایک رات باہر ملا تھا۔ ڈیون سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ نوجوان نے لیورپول کراؤن کورٹ میں جھوٹی نمائندگی کے ذریعے دھوکہ دہی کا اعتراف بھی کرلیا، جہاں جج نے کہا کہ اس کے بعد سے وہ ’’بحالی‘‘ پر تھا۔

عدالت کو بتایا گیا کہ باسٹن اکتوبر 2019 میں گریٹ ہاورڈ سٹریٹ، لیورپول میں گیراج کےدورہ کے وقت بہت پراعتماد تھا اور سٹاف کو اپنی گفتگو سےاس حد تک قائل کیا کہ اس کے دعویٰ کے بارے میں کوئی شکوک ہی پیدا نہیں ہوئے۔پراسیکیوٹر چیرل موٹرم نے کہا کہ اس نے جو شناخت استعمال کی تھی وہ ایک دوسرے مرد کی تھی جو مدعا علیہ سے ایک رات میں مختصر طور پر ملا تھا، اس کے فوراً بعد پتہ چلا کہ اس کا بینک کارڈ اور ڈرائیونگ لائسنس غائب ہے۔ گیراج کے بزنس منیجر نے باسٹن کے ڈرائیونگ لائسنس کی ایکس متھ اتھارٹی سے شناخت کی، جانچ پڑتال کے بعد اسے کار ٹیسٹ کرنے کی اجازت دی۔

اس کو دو دن بعد کار واپس کرنا تھی لیکن اس نے واپسی میں تاخیر پر گیراج کو فون کیا اور پھر کسی فون کالز کا جواب نہیں دیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ باسٹن نے بعد میں گیراج کو بتایا کہ وہ ٹرین میں تھا اور سوچا کہ اس کے ایجنٹ نے کار واپس کر دی ہے اور اس نے کار کو ہوٹل کے قریب چھوڑنے کی کوشش کی لیکن کار ابھی تک نہیں ملی۔ 2020 میں باسٹن نے پولیس کو بتایا کہ اس نے کبھی گیراج کا دورہ نہیں کیا تھا لیکن بعد میں اس نے جھوٹی شناخت کے ذریعے دھوکہ دہی کا اعتراف کیا۔ اس پر کار چوری کرنے کا الزام عائد کیا گیا، جس سے اس نے انکار کیا، یہ انکار خارج کر دیا گیا تھا۔

گیراج نے کہا کہ اسے 13539پونڈز کا نقصان ہوا ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ باسٹن پر دھوکہ دہی اور رضامندی کے بغیر کار لینے سمیت سابقہ ​​جرائم ہیں، جس کے لئے اسے گزشتہ مئی میں دو سال کی معطل سزا سنائی گئی تھی۔ لائیڈ مورگن نے کیس کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ باسٹن کا طرز زندگی کافی افراتفری کا شکار تھا، بچپن میں انہیں کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ اپنی زندگی کا رخ موڑنے میں کامیاب ہو گیا۔ وہ اپنے ساتھیوں سے دور ہو گیا ہے، جنہوں نے اسے گمراہ کیا اور وہ ایک طے شدہ رشتے سے منسلک ہے، وہ فیملی اور کمیونٹی میں اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا ہے۔ جج ریکارڈر سائمن پیرنگٹن نے باسٹن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم نے غلط طریقہ اختیار کیا تھا، تاہم مجھے یقین ہے کہ پچھلے ایک سال کے دوران تم نے اپنے طرز عمل کی وجہ سے مؤثر طریقے سے بحالی کی ہے اور ان حالات میں ایک مختلف راستہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔ باسٹن کو دو سال کی معطل سزا سنائی گئی اور اسے 200 گھنٹے بلا معاوضہ کام کرنے کا حکم دیا گیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.