لندن:روس ، یوکرین جنگ کے بعد برطانیہ سمیت خطے کے دیگر ملکوں میں ایندھن کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یوکرین کے خلاف کھولے گئے محاذ کے بعد برطانیہ کی مارکیٹ براہ راست متاثر ہو ئی ہے، یوکے فورکورٹس پر ایک لیٹر پٹرول کی قیمت گزشتہ روز 149.22p ریکارڈ کی گئی یعنی 55 لیٹر کے ٹینک کو بھرنے کے لیے 82 پائونڈلاگت آئے گی۔
ڈپارٹمنٹ فار بزنس انرجی اینڈ انڈسٹریل اسٹرٹیجی کے اعدادوشمار کے مطابق ڈیزل کا ایک لیٹر اسی عرصے کے دوران 151.95p سے بڑھ کر 153.36p ہو گیا،یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ پیٹرول کی اوسط قیمت 151.16p تک پہنچ گئی ہے جب کہ ڈیزل کے لیے ڈیٹا فرم نے کہا کہ یہ 154.75p ہے، روسی فوجیوں کے یوکرین میں داخل ہونے کے بعد سپلائی کے نا قابل اعتماد ہونے کے خدشات کے درمیان تیل کی قیمتیں گزشتہ ہفتے آٹھ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچی ہیں۔
آر اے سی کے ایندھن کے ترجمان سائمن ولیمز نے کہا صرف سات دن کے وقفے میں ایک لیٹر پٹرول کی اوسط قیمت میں 1.5p کا اضافہ اس بات کو نمایاں کرتا ہے کہ اس وقت پمپس پر ڈرائیورز کیلئے ایک مشکل وقت ہے، قیمت فروری کے پہلے تین ہفتوں کے دوران 2p کے اضافے سے اوپر ہے ،انہوں نے کہا کہ ڈرائیورز سوچ رہے ہوں گے کہ کیا قیمتیں کبھی بڑھنا بند ہو ں گی لیکن روس ،یوکرین تنازع سے معاملات مزید خراب ہونے کا امکان ہے۔
ایندھن پر انحصار کرنے والے لا محالہ قیمتوں میں مزید اضافے کا شکار ہوں گے، یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ صبح ڈیون بھر میں فورکورٹس کے باہر گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں،لوگ ایندھن کی قلت کے خوف سے خریداری کیلئے اسٹیشنز طرف آ رہے ہیں ۔