لندن : انگلینڈ بھر میں ایمبولینس کی طلبی پر آمد کا دورانیہ بڑھ جانے کے باعث انتظار کی فہرست متاثر ہو رہی ہے۔ نئے اعداد و شمار کے مطابق انتظار کی فہرست مجموعی طور پر 6.1ملین تک پہنچنے کے بعد پورے انگلینڈ میں ایمبولینس کا انتظار کرنے والے لوگوں کا وقت بڑھ گیا ہے۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ممکنہ طور پر جان لیوا حالت کا سامنا کرنے والے لوگ بعض اوقات قومی اہداف کے مقابلے میں ایمبولینس کے لئے دوگنا انتظار کر رہے ہوتے ہیں۔ یہ بات اس وقت سامنے آئی جب این ایچ ایس ہسپتال میں علاج کے لئے انتظار کی فہرست میں ریکارڈ سطح تک اضافہ ہوگیا ہے۔
نئے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ایمبولینسوں کے لئے انتظار کا دورانیہ گزشتہ ماہ جان لیوا بیماری مثلاً دل کا دورہ پڑنے والے لوگوں کے لئے سات منٹ کے ہدف کے مقابلے میں آٹھ منٹ اور 51 سیکنڈ تھا جوکہ ایک ماہ پہلے کے ہدف سے زیادہ ہے۔ دریں اثناء انگلینڈ میں ایمبولینسوں نے پچھلے مہینے ہنگامی کالز مثلاً جلنے، مرگی اور فالج کے دورے پرجواب دینے میں اوسطاً 42 منٹ اور سات سیکنڈ کا وقت لیا۔ یہ دورانیہ جنوری میں 38 منٹ اور چار سیکنڈ تھا جبکہ یہ وقت18 منٹ کے ہدف سے دوگنا زیادہ ہے۔
فوری کالز پر لیبر کے آخری مراحل، کم جلنا اور ذیابیطس کے لئے انتظار کا دورانیہ اوسطاً دو گھنٹے، 16 منٹ اور 13 سیکنڈ رہا جو کہ جنوری میں ایک گھنٹہ، 56 منٹ اور 52 سیکنڈ تھا۔ جب مجموعی طور پر انتظار کرنے والوں کی فہرست کی بات آتی ہے تو علاج شروع کرنے کے لئے 52 ہفتوں سے زیادہ انتظار کرنے والے افراد کی تعداد جنوری میں 311528 رہی، جو پچھلے مہینے میں 310 813 تھی۔ انتظار کرنے والوں کی تعداد جنوری 2021 سے 2 فیصد زیادہ ہے۔ جنوری کے آخر میں کل 23778 افراد ہسپتال میں علاج شروع کرنے کے لئے دو سال سے زیادہ انتظار کر رہے تھے، جو دسمبر کے آخر میں 20065 تھے۔ یہ تعداد اپریل 2021 میں دو سال سے زیادہ انتظار کرنے والے 2 608 افراد سے نو گنا زائد ہے۔ جنوری میں انگلینڈ میں جی پیز کی طرف سے کینسر کے 816 202 فوری حوالہ جات دیئے گئے تھے لیکن صرف 75 فیصد نے دو ہفتوں کے اندر اپنی پہلی کنسلٹنٹ کی تقرری کی تھی، جو اکتوبر 2009 کے ریکارڈ میں سب سے کم فیصد ہے۔
اعداد و شمار سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہےکہ جنوری میں انگلینڈ میں جی پیز کے ذریعے مشتبہ کینسر کے لئے فوری طور پر ریفر کئے گئے 63.8 فیصد مریضوں کی تشخیص ہوئی یا 28 دنوں کے اندر کینسر ختم ہو گیا، جو کہ اب تک کی سب سے کم فیصد ہے۔ انگلینڈ کے رائل کالج آف سرجنز نے کہا کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سرجری کا سب سے طویل انتظار کولہوں اور گھٹنے کی تبدیلی (5538) جیسے آپریشنوں کے لئے ہوا، اس کے بعد عام سرجری جیسے کہ پتہ نکالنا اور ہرنیا کے آپریشن ( 874 2) کا نمبر آیا، اس کے بعد انتظار کا طویل دورانیہ کان، ناک اور گلے (3036) کی سرجری کے لئے ہوا۔ این ایچ ایس کے نیشنل میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر سٹیفن پووس نے کہا کہ مسلسل دباؤ کے باوجود ہمارے محنتی این ایچ ایس عملے نے گزشتہ سال کے اسی وقت کے مقابلے جنوری میں مریضوں کے 280000 مزید ٹیسٹ اور چیکس کئے اور تقریباً 1.24 ملین نے کنسلٹنٹ کی زیرقیادت علاج شروع کیا۔
Comments are closed.