کوئٹہ/کراچی/لاہور/اسلام آباد:جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما اور ممتاز پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ دنیا کی تاریخ میں موجودہ مارچ وہ پہلا مہینہ ہے جس میں اتنے سارے مارچ ہونگے آخر میں زرداری اور امپائر ایک حیرت انگیز سرپرائز دے سکتے ہیں جس سے ”مال والا“ اور ”مولانا“ دونوں کے ساتھ ایک اور ”ہاتھ“ ہو سکتا ہے۔ وہ بدھ کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی سیاسی گٹھ جوڑ اور خرید وفروخت میں جو کل غیروں پر بھاری تھاآنے والے کل میں اپنوں کے لیے ”بھاری“ ثابت ہوسکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ مارچ کے اس آخری عشرے میں ہونی انہونی اور انہونی ہونی ہو سکتی ہے در اصل اپوزیشن کے سیاسی محکمہ موسمیات کے اعلان کے مطابق پورے ملک سے عوامی جھکڑ 25مارچ کو رات تک اسلام آباد داخل ہوکر ڈی چوک کا رخ کریں گے جبکہ حکومتی دفاعی سیاسی محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے انصافی ”ژالہ باری“ کو بھی 27 مارچ کو ڈی چوک میں جمع کیا جائے گا۔
اس صورت حال میں 28 مارچ کو پارلیمنٹ کے اندر کھیلے جانے والے T172 فائنل کے لیے ”پچ“ کارآمد رہ سکے گی؟جبکہ حکمران الیون اپنی ٹیم کو پارلیمان گراونڈ میں اتارنے سے بھی خائف نظر آرہی ہے اور مزید ستم ظریفی یہ کہ آصف علی زرداری اپنے ارکان پارلیمنٹ کو آرٹیکل 63کے تحت ووٹ دینے کے لیے بلارہے ہیں جبکہ عمران خان نیازی اسی آرٹیکل 63کے تحت اپنے اراکان کو پارلیمنٹ جانے سے روک رہے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ عدم اعتماد کا سامنا کرنے والے اورعدم اعتماد لانے والے دونوں کا اپنے ارکان پارلیمنٹ پر بھی مکمل طور پر اعتماد نہیں ہے۔
انہوں نے کہا لگتا ہے کہ ماضی کی طرح ”پچ“ کا معائنہ امپائر کو ہی کرنا پڑے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بات انتہائی خوش آئند ہے کہ حکومت اور اپوزیشن نے 22، 23 اور 24مارچ کو قومی وقار اور بین الاقوامی قابل احترام مہمانوں کے مشترکہ استقبال کے لیے عملاً ”سیز فائر“ کردی ہے۔
Comments are closed.