لندن :کسی بے گھر یوکرینی کو کمرہ پیش کرنے کے مقصد سے پولینڈ کا سفر کرنے والے ایک برطانوی نے اس معاملے میں حکومت کی رہنمائی میں کمی پر تنقید کی ہے۔ میکس فاکس یوکرین کی سرحد کے قریب پرزیمسل میں ہے، جہاں وہ ’’کیریٹاس انٹرنیشنلی چیرٹی‘‘ کے ذریعے انسانی ہمدردی کی کوششوں میں مدد کر رہا ہے، وہ کسی بے گھر کو پولٹن ۔لی۔فائلڈ، لنکاشائر میں دو بیڈ روم والے فلیٹ میں جگہ دینا چاہتا ہے۔
32 سالہ نوجوان نے جمعہ کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میں امید کر رہا ہوں کہ آج کے دن میں کسی کو تلاش کرلوں گا۔ہومز فار یوکرین پروگرام کا پہلا مرحلہ برطانوی اسپانسرز کو اجازت دیتا ہے کہ وہ نامزد یوکرینی یا فیملی کو اپنے گھر میں یا علیحدہ جائیداد میں اپنے ساتھ رہنے کے لئے نامزد کر سکیں لیکن میزبانی کی پیشکش کرنے والوں اور یوکرین کے درخواست دہندگان کی حفاظتی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ سکیم کے بارے میں مزید تفصیلی رہنمائی کے ساتھ مرحلہ جمعہ کو شروع ہونے کی توقع ہے لیکن اس پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ یہ سسٹم عملی طور پر کیسے کام کرے گا۔
مسٹر فاکس نے کہا کہ میں اب تک رہنمائی کی کمی سے حیران ہوں۔ ہمیں اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہے کہ حکومت اسپانسرز اور یوکرین دونوں کے لئے ان کی جانچ پڑتال کب مکمل کر لے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ زمین پر کوئی حکومتی نمائندہ یوکرین کے لوگوں کو مدد اور رہنمائی فراہم نہیں کر رہا ہے، میں نہیں جانتا کہ لوگ کیسے کام کریں گے۔ مسٹر فاکس کسی کو بھی اپنے گھر میں رکھنے کے لئے تیار ہیں لیکن اگر انہیں قانونی طور پر ایسا کرنے کی اجازت ہو تو وہ یتیم بچےکو گود لینے کیلئے بھی تیار ہیں۔
وہ جمعرات کی شام یوکرین کی سرحد سے 30منٹ کا سفر طے کر کے پرزیمیسل پہنچا جو کہ افراتفری کی حالت میں ہے مسٹر فاکس نے کہا کہ دنیا بھر کے مختلف ممالک کے لوگوں کی رضاکارانہ کوششیں ناقابل یقین ہیں لیکن ہر گھنٹے آنے والی ٹرینوں میں آنے والے بے گھر افراد کی مدد بہت مشکل ہے۔
Comments are closed.