لوٹن: آزاد کشمیر میں اقتدار کے حصول اور انتقال اقتدار میں تو اربوں روپے لٹا دیئے جاتے ہیں لیکن خطے کو زرمبادلہ بھیج کر خوشحال رکھنے والوں کے دیرینہ مطالبے پر کوئی کان دھرنے کو تیار نہیں اسلیئے اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ میرپور میں ایئر پورٹ کی تعمیر کے ایشو کو آزاد کشمیر کا بنیادی ایشو بنایا جائے گا اور اہل اقتدار کو مجبور کیا جائے گا کہ اوورسیز کشمیریوں کو یہ سہولت فی الفور فراہم کی جائے۔
ان خیالات کا اظہار کمیونٹی رہنمائوں نے پاکستان پریس کلب برطانیہ کے سینیئر نائب صدر شیراز خان کی دعوت افطار میں کیا۔ میرپور ایئر پورٹ موومنٹ کمیٹی کے چیئر مین حاجی قربان حسین اور کمیٹی کر سرگرم رکن لائق علی خان نے خصوصی طور پر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ستم ظریفی دیکھیں کہ سکردو جیسے علاقے میں تو ایئرپورٹ موجود ہے لین میر پور جہاں اشد ضرورت ہے وہاں اس پر غور ہی نہیں کیا جاتا۔
حاجی قربان نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے دور حکومت میں میرپور انٹرنیشنل ائر پورٹ کی تعمیر کے لیے فنڈز رکھے گے تھے ،ائرپورٹ کی تعمیر کے لیے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے میرپور ائر پورٹ کی تعمیر کے لیے باضابطہ سنگ بنیاد بھی رکھا تھا، آزاد کشمیر اسمبلی نے گزشتہ سال 2018 میں ائرپورٹ کی تعمیر کے لیے قرار داد منظور کی تھی لیکن سابق حکومت نے میرپور سمیت آزاد کشمیر کے کسی بھی علاقہ میں ائر پورٹ کی تعمیر کے لیے کوئی سروے نہیں کیا، جو عوام کے ساتھ ناانصافی ہے۔
اس موقع پر پاکستان پریس کلب برطانیہ کے صدر مبین چوہدری نے کہا کہ معاملے کی نوعیت کے اعتبار سے ہم وفد کی صورت میں وزیر اعظم پاکستان سے ملاقات کر کے اس ایشو کو انکے سامنے رکھتے ہیں اور ان سے گزارش کریں گے کہ اس وقت آزاد کشمیر کے عوام کا دیرینہ مطالبہ میر پور ائر پورٹ اور چک ہریام پل کی تعمیر مکمل کرائی جائے۔ میاں شہباز شریف چونکہ ایسی تعمیرات میں دلچسپی رکھتے ہیں یقینی طور پر وہ اسکا حل نکالیں گے
پاکستان پریس کلب کے جوائینٹ سیکریٹری مسرت اقبال کا کہنا تھا کہ نوے کی دہائی میں میرپور ایئر پورٹ کی آواز کانوں میں پڑی تھی لیکن تین دہائیاں گذرجانے کے باوجود اسے عملی شکل نہ مل سکی۔ اسرار علی خان اور عتیق الرحمان سمیت دیگر شرکا کا کہنا تھا کہ ایئر پورٹ کیساتھ ساتھ ہریام پل کی ادھوری تعمیر کو مکمل کیا جانا بھی اشد ضروری ہے کیونکہ ادھورہ پل کئی سالوں سے اہک اختیار کے منہ پر طمانچہ ہے۔ دعوت افطار میں نثار گلشن، سید صفدر شاہ، جمیل منہاس اور منصف چوہدری بھی شریک تھے۔ آخر میں میزبان شیراز خان نے سب احباب کا شکریہ ادا کیا۔
Comments are closed.