لندن : انگلینڈ میں ایم پیز نے باڈی امیج کے جسمانی اور دماغی صحت پر اثرات کا جائزہ لینے کیلئے سروے شروع کر دیا ہے۔ اس سروے میں یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ کیا لوگوں نے باڈی امیج کے مسائل سے نمٹنے کیلئے این ایچ ایس ( نیشنل ہیلتھ سروس ) کو استعمال کیا ہے اور اس کی سروسز کتنی کامیاب رہی ہیں ۔ ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر کمیٹی اس سروے کو باڈی امیج کے اثرات کے بارے میں جاری تحقیقات کے حصے کے طور پر استعمال کرے گی ۔ کمیٹی منگل کو ایک اور پارلیمانی شواہد سیشن منعقد کرے گی ۔
مارچ میں ہونے والے پہلے اجلاس میں دی ویمپس کے گٹارسٹ جیمز برٹین میک وی نے ایم پیز کو20پر لائپوسکشن لینے کیلئے دباؤ ڈالے جانے کے بارے میں بتایا۔ سیشن میں ڈاکٹرز ‘ ریسرچرز اور باڈی ڈیسمورفک ڈس آرڈر والے لوگوں کی ارا کو سنیں گے۔ سروے کیے گئے میں سوالات مختلف موضوعات کا احاطہ کرتے ہیں جن میں باڈی امیج پر خیالات اور احساسات زندگی کے معیار کو منفی طور پر متاثر کرنے والے اثرات اور یہ کہ زندگی کے کون سے پہلو سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں شامل ہیں ۔لیکن اس سروے میں سوشل میڈیا اور منفی باڈی امیج کے درمیان تعلق کے بارے میں کوئی سوال نہیں پوچھا گیا باوجود اس کے کہ ڈیپارٹمنٹ فار کلچر میڈیا اینڈ سپورٹ موجودہ انکوائری انفلونسر کلچر کے اثرات کو کنڈکٹ کر رہا ہے۔
ویلتھ اینڈ سوشل کیئر کمیٹی کے حیئرمین جیریمی ہنٹ نے کہا کہ باڈی امیج کے بارے میں تشویش عمومی طور پر اور خاص طور پر نوجوانوں کیلئے بہت زیادہ تکلیف دہ ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ باڈی امیج کیلئے ہماری انکوائری کو سپورٹ کریں ہم لوگوں سے یہ کہ رہے ہیں کہ وہ اس انکوائری سروے میں شامل ہوں اور یہ بتائیں کہ کس طرح باڈی امیج ان کی جسمانی اور دماغی صحت پر اثر انداز ہوتے ہیں اور ان سے ان کو کیا مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آپ کو باڈی امیج سے پیدا ہونے والی تشویش اور تجربے کو سننا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم باڈی امیج کے سلسلے میں آپ ی جانب سے این ایچ ایس سروسز تک رسائی اور ان کے استعمال کے بارے میں بھی جاننا چاہتے ہیں اور آیا یہ کہ کیا لوگ یہ جانتے ہیں کہ وہ مدد حاصل کرنے کیلئے کہاں جائیں اور آیا وہ باڈی امیج کے سلسلے میں ہیلتھ ایشوز پر کسی قسم کی سپورٹ حاصل کرنے کو بدنما داغ محسوس کرتے ہیں۔
یہ انکوائری ویمن اینڈ ایکویلٹیز کمیٹی کی جانب سے 2020میں یہ سامنے آنے کے بعد شروع کی گئی تھی کہ 61فیصد ایڈلٹ اور 66 فیصد بچے باڈی امیج پر زیادہ تر وقت خود کو منفی یا بہت زیادہ منفی محسوس کرتے ہیں۔ ڈائٹ کلچر‘ فوٹو شاپس اور سوشل میڈیا کو کچھ انتہائی ناقص باڈی امیجز کا سب سے بڑا سبب قرار دیا گیا ۔ ساتھ ہی ایڈوٹائزنگ کمپینز میں ڈائیورس نمائندگی کی کمی بھی تھی ۔ اس سروے میں بڑی تبدیلیوں کا مطالبہ کیا گیا جس میں مینٹل ہیلتھ سروسز کیلئے مزید فنڈنگ اور بچوں کو جسمانی تنوع کے بارے میں سکھانے میں مدد کیلئے سکول کیویکولم میں تبدیلیاں شامل ہیں۔
Comments are closed.