لندن (کشمیر لنک نیوز) ’’نیشنل ہیلتھ سروسز‘‘ کے اعلیٰ حکام نے وزیراعظم بورس جانسن کو لکھے گئے خط میں حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ لاک ڈائون میں کی گئی نرمیوں کی وجہ سے کورونا وائرس کی تیسری لہر ناگزیر ہوسکتی ہے اور یہ وبا مزید متحرک ہونے کے چانسز ہیں۔ یہ وقت ہسپتالوں کے لیے مصروف ترین ہے۔
’’این ایچ ایس‘‘ کے یہ اعلیٰ حکام جو انگلینڈ کے ہسپتالوں کے ٹرسٹوں کی نمائندگی بھی کرتے ہیں نے اپنے خط میں کہا ہے کہ حکومت مختلف علاقوں کو نچلے درجے پر منتقل کرنے میں انتہائی احتیاط سے کام لے جبکہ حکومت نے کہا ہے کہ وہ عوام کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات سے غافل نہیں اور16دسمبر کو انگلینڈ بھر کے شہروں و علاقوں کی درجہ بندی پر دوبارہ غور کیا جائے گا کہ کون سا علاقہ کس ٹائیر میں جائے گا۔
حکومتی ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ وزیر صحت کے ذریعے جمع کیے گئے اعدادو شمار کی روشنی میں کیا جائے گا کیونکہ کووڈ کیسز میں اضافہ ہورہا ہے، ہفتہ کے روز بھی519اموات اور21,502 کیسز سامنے آئے۔ ’’این ایچ ایس‘‘ اور دیگر ماہرین نے حکومت کو مشورہہ دیا ہے کہ لندن کو بھی دوسرے سے تیسرے درجے میں کردیاجائے۔ ’’این ایچ ایس‘‘ کے چیف ایگزیکٹو کرس ہوپسن نے کہا ہے کہ لاک ڈائون میں نرمی کے باعث ہسپتالوں پر دبائو بڑھنے کا خدشہ ہے، جس کا ہم مقابلہ نہیںکرسکیں گے۔