برسلز:بیلاروس کی اپوزیشن نے یورپین پارلیمنٹ کا انسانی حقوق اور سوچ کی آزادی کا سب سے بڑا اعزاز سخاروف پرائز 2020 حاصل کرلیا۔ یہ اعزاز یورپین پارلیمنٹ کے صدر ڈیوڈ ساسولی نے آج برسلز میں منعقد ہونے والی ایک پروقار تقریب میں بیلاروس کی اپوزیشن کوآرڈینیشن کونسل کو دیا جسے اپوزیشن کی بڑی جماعت اور بیلاروس کی سابق صدارتی امیدوار سویتلانا سیکانوسکایا نے وصول کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے صدر ڈیوڈ ساسولی نے کہا کہ ساری دنیا جانتی ہے کہ آپ کے ملک (بیلاروس) میں کیا ہورہا ہے۔ ہم نے آپ کی اور بیلاروس کی خواتین کی ہمت دیکھی ہے۔ ہم نے آپ کی تکلیف اور ان کہے مظالم بھی دیکھے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ آپ کی جانب سے ایک جمہوری ملک میں جینے کا عزم اور اس کی آرزو نے ہم سب کو بہت متاثر کیا ہے، اس لیے یہ یورپین پارلیمنٹ کا فیصلہ ہے کہ اس سال کے سخاروف پرائز 2020 کے حقدار آپ لوگ ہیں۔
اس اعزاز کی وصولی کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے بیلاروس کی سابق صدارتی امیدوار نے کہا کہ بیلاروس کا ہر وہ شہری جو تشدد اور لاقانونیت کے خلاف پرامن احتجاج میں حصہ لیتا ہے وہ ’ہیرو‘ ہے۔
انھوں نے کہا کہ ان میں سے ہر ایک جرات، اولالعزمی اور وقار کی ایک زندہ مثال ہے۔
یاد رہے کہ سخاروف پرائز یورپین پارلیمنٹ کی جانب سے 1988 میں ایک روسی شہری آندرے سخاروف کے نام پر شروع کیا گیا تھا، جو ہر سال سوچ کی آزادی کے لیے کام کرنے اور اس کی پاداش میں تکلیف اٹھانے والوں کو دیا جاتا ہے۔
پاکستان کی جانب سے ملا لہ یوسف زئی بھی یہ اعزاز حاصل کر چکی ہیں۔اس اعزاز میں ایک سرٹیفکیٹ اور 50000 ہزار یورو کی رقم شامل ہوتی ہے۔