لندن: برطانوی پارلیمنٹ میں یاسین ملک کی رہائی کے لئے بحث کرانے کے لئے دستخطی مہم کا آغاز ہوگیا ہے۔ جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے زیر اہتمام ہونے والی تقریب کے مہمان خصوصی سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور،آل پارٹیز پارلیمنٹری گروپ کشمیر کی چیئرپرسن ڈیبی ابراہم ایم پی، سابق مشیر حکومت آزاد جموں و کشمیر راجہ شوکت خالق ایڈووکیٹ یاسین ملک کی رہائی مہم کے لئے سرگرم ہیں۔ تحریک کی عہدیدار یاسمین ڈار اور نائلہ شریف نے اس دستخطی مہم کی کامیابی کے لئے اپنی سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔
نارتھ انگلینڈ کے تمام شہروں سے تقریبا سو کے قریب مندوبین نے اپنی طرف سے بھرپور حمایت کا یقین دلایا ہے، اگلے تین ہفتوں میں برطانیہ کے ہر شہر اور حلقے میں ممبران برطانوی پارلیمنٹ کی موجودگی میں اس مہم کو چلایا جائے گا تا کہ ایک لاکھ سے زائد دستخط لے کر بھارت کی جانب سے یاسین ملک کے خلاف ہونے والے فیصلے، مقبوضہ کشمیر میں اسیر کشمیری رہنماؤں کی رہائی اوربین الا قوامی سطح پر بھارت پر دباؤ بڑھانے کے لئے برطانوی پارلیمنٹ میں موثر بحث منعقد کرائی جا سکے اور برطانوی ممبران پارلیمنٹ کی حمایت سے برطانوی حکومت کو اس بات پر آمادہ کیا جا سکے کہ وہ بھارت پر مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے موثر دباؤ ڈالیں۔
راجہ نجابت حسین نے اس موقع پر کہا کہ اسی طرح کی مہم یورپی ممالک، یورپین پارلیمنٹ،امریکہ اور مڈل ایسٹ کے ممالک میں بھی چلائی جائے گی تاکہ اسیر کشمیری رہنما یاسین ملک کے لئے انصاف کا حصول ممکن بنایا جا سکے، انہیں بھارتی قید سے رہائی دلوائی جا سکے اوریاسین ملک کو تہاڑ جیل سے رہا کرواکے واپس مقبوضہ کشمیر اپنے عوام کے درمیان رہنے کے لئے سازگار ماحول بنایا جا سکے۔جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی جانب سے سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور ڈیبی ابراہم کی ان کاوشوں پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا اور خصوصی طور پر اولڈھم کے عوام کو مبارک باد پیش کی گئی جنہوں نے ڈیبی ابراہم جیسی انسان دوست سیاسی رہنما کو منتخب کیا۔
اس موقع پر راجہ نجابت حسین نے کہا کہ ہم پاکستان سے برطانیہ آنے والے اپنے زعماء اور اکابرین کو خوش آمدید کہتے ہیں اور ان سے اس بات کی توقع بھی رکھتے ہیں کہ وہ جہاں مقبوضہ کشمیر کے عوام اور سیاسی راہنماؤں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے رہے وہیں وہ بیرون ممالک بسنے والے کشمیریوں اور سفارتی محاذ پر کام کرنے والی تنظیموں اور عہدیداروں کی عزت و تکریم کریں اور ان کے کام کو بھرپور اندا زمیں سراہیں کیوں کہ سفارتی محاذ پر سرکار کی بجائے عوامی سطح پر لوگوں نے جو گراں قدر خدمات سر انجام دی ہیں اس کا نتیجہ ہے کہ بار بار برطانوی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر کے سلسلہ میں بحث منعقد کی جارہی ہے اور برطانیہ کے ہر شہر میں یاسین ملک اور دیگر کشمیری رہنماؤں کی بھارتی جیلوں سے رہائی کے لئے عوام پرامن احتجاج ریکارڈ کرواتے ہیں۔
اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی راجہ نجابت حسین اور تحریک حق خود ارادیت کی کاوشوں کی سراہتے ہوئے کہا کہ ہر مشکل وقت میں تحریک کے عہدیداروں نے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے اور ہم ہر سطح پر ان کے ساتھ اپنا بھرپور عملی تعاون جاری رکھیں گے۔
Comments are closed.