لندن:برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کی تسلسل کے ساتھ یلغار کا سلسلہ جاری ہے، رواں برس اب تک ساڑھے 14ہزار کے قریب تارکین وطن غیر قانونی طریقے سے انگلش چینل عبور کر کے برطانیہ میں داخل ہو ئے، ڈوور پہنچنے والے غیر قانونی تارکین وطن میں شامل افراد نے برطانیہ پہنچتے ہی ’’ہم جیت گئے‘‘ کا نشان بنایا۔
ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیکٹ، ٹریک سوٹ، بوٹمز اور لائف جیکٹ میں ملبوس نوجوان خشک زمین پر جاتے ہوئے خوشی کا اظہار کر رہے ہیں جب کہ حکومتی اعدادو شمار کے مطابق مجموعی طو رپر 173غیر قانونی تارکین وطن چار چھوٹی کشتیوں پر سوار ہو کر برطانیہ پہنچے ہیں، رواں سال اب تک برطانیہ آنے والے افراد کی تعداد 14ہزار 330سے تجاوز کر گئی ہے، کراسنگ کے نتیجے میں برطانیہ پہنچنے والے افراد کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں باالخصوص بچوں کو تحویل میں لیا۔
بارڈر فورس کے افسران نے 15واقعات میں 442تارکین وطن کو روکنے کا بھی دعویٰ کیا ہے، اسمگلرز کے خلاف یورپ بھر میں کریک ڈاؤن اور وسطی افریقہ کے روانڈا میں تارکین وطن کو پروسیسنگ کیلئے بھیجنے کے انتباہ کے باوجود تقریباً ایک ماہ کے دوران سب سے زیادہ تعداد ہے اور تارکین وطن کی غیرقانونی آمدکاسلسلہ زو رپکڑ رہا ہے، یہ نئی کراسنگ آئرش وزیر اعظم مائیکل مارٹن کی جانب سے تارکین وطن کو روانڈا بھیجنے کے برطانوی حکومت کے منصوبے کے بارے میں خبردار کرنے کے بعد سامنے آئی ہے جس کے نتیجے میں جمہوریہ میں بین الاقوامی تحفظ کے درخواست دہندگان میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
حکومت نے مبینہ طور پر مشرقی افریقی ملک کے لئے پہلی جلاوطنی کی پرواز کو زمین سے دور کرنے کی تازہ کوششیں روک دی ہیں جب تک کہ کنزرویٹو پارٹی نے نئے وزیر اعظم کے انتخاب کے خدشے کے پیش نظر قیادت کے مقابلے کے دوران بہت زیادہ تنازع پیدا کر دیا ہے۔ قانونی چیلنجز کے درمیان طیارے کو جون میں گراؤنڈ کیا گیا تھا، رواں ہفتے کے شروع میں مسلح افواج کے وزیر جیمز ہیپی کو ان الزامات کا سامنا کرنا پڑا جب اپریل میں وزارت دفاع نے چینل میں کراسنگ سے نمٹنے کا چارج سنبھالا تھا تب سے بحریہ غیر قانونی تارکین وطن کے لیے ٹور گائیڈبن گئی ۔
Comments are closed.