لندن:لندن میں ریکارڈ تعداد میں جنسی جرائم رپورٹ کیے گئے ہیں۔ ایک وکٹمز کمشنر نے کہا ہے کہ لندن میں ریپ اور مجرمانہ حملوں کی رپورٹ ریکارڈ تعداد میں ہے اور اس سے عدالتی نظام ٹوٹنے کے پوائنٹ پر پہنچ جائے گا۔
گزشتہ سال ساڑھے7ہزار خواتین نے میٹ پولیس کو مجرمانہ حملے کی رپورٹ دی تھی جو ایک عشرے کے لیے سب سے زیادہ تعداد ہے۔ یہ انکشاف ہوم آفس کے نئے اعدادو شمار سے ہوا ہے۔ 13برس اور زائد عمر کے مردوں پر مجرمانہ حملوں میں59 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور تعداد924ہوگئی ہے۔ لندن کی وکٹمز کمشنر نے اضافے کو انتہائی تشویشناک قرار دیا ہے کیونکہ عدالتوں میں کام کا ریکارڈ انبار ہے۔ یہ بات کلیئر ویکسمین نے بتائی۔
نئے اعدادو شمار سے پتہ چلا ہے کہ مارچ تک12ماہ کے دوران میٹ کو9ہزار2 سو45ریپس کی رپورٹ دی گئی جو پچھلے سال کے مقابلے میں24فیصد اضافہ ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ گزشتہ سال گزشتہ دس برسوں کے مقابلے میں ریپ کے زیادہ جرائم ہوئے۔ ریپ، مجرمانہ حملوں اور جنسی بدسلوکی سمیت جرائم کی وسیع کیٹگری میں میٹ پولیس کو جو رپورٹیں ملیں وہ34فیصد زائد کی حامل ہیں۔ وکٹمز کمشنر نے کہا کہ عدالتی نظام ٹوٹنے کے پوائنٹ پر ہے۔
میٹ پولیس کی ایک ترجمان نے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ ماضی میں جنسی جرائم کی کم رپورٹ کی گئی اور ہم تحقیقات کے لیے میٹ کے لیے رپورٹوں میں اضافے کے لیے سخت کوششیں کررہے ہیں۔ عوام کا کام تحمل درست ہے اور وہ بول اٹھے ہیں۔ ہم کسی بھی شخص کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے جو مجرمانہ حملے کا نشانہ ہو کہ وہ پولیس کو رپورٹ کرے۔ آپ کی سپورٹ کی جائے گی اور مکمل تحقیقات کی جائے گی۔
Comments are closed.