لندن:ایک نئی ریسرچ کے مطابق اخراجات زندگی میں اضافے کے سبب معمر افراد بھی ملازمت پر واپس آنے لگے ہیں. اسٹڈی سے ظاہر ہوا ہے کہ کورونا کی وبا کے بعد 50سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کی معاشی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔
معمر افراد کو مشورے دینے والے ادارے رسٹ لیس کا کہنا ہے کہ اس کی اسٹڈی کے مطابق 50 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے کام پر واپس آنے کا رجحان واپس آرہا ہے اور کورونا کی وجہ سے تبدیل ہوجانے والا ایک عشرہ پرانا طریقہ دوبارہ واپس آرہا ہے۔
اس کے جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ گزشتہ سال ملازمتوں کی تلاش کرنے والے لوگوں میں 116,000افراد کی عمر 50سال سے زیادہ تھی جبکہ ان میں سے نصف سے زیادہ کی عمریں 65 سال سے بھی زیادہ تھیں. ریسٹ لیس کے چیف ایگزیکٹو اسٹوارٹ لیوس کا کہنا ہے کہ کورونا کے دوران معمر لوگوں نے اپنی اور اپنی دیکھ بھال کرنے والوں کی زندگی بچانے کیلئے ملازمت ترک کردی تھی لیکن بہت سے لوگوں کیلئے اچانک ملازمت ترک کرنے کی وجہ سے معاشرے کا اسٹرکچر متاثر ہونے لگا تھا اور لوگوں کے سماجی رابطے منقطع ہوگئے تھے۔
ایک معمر فرد نے بتایا کہ ہم اکثر یہ بھول جاتے ہیں کہ ہمارا کتنا سوشل نیٹ ورک اور رابطے ملازمت کے ماحول سے وابستہ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بڑھتے ہوئے افراط زر اور تہلکہ خیز فنانشل مارکیٹ سے پنشن فنڈز متاثر ہو رہے تھےہت سے لوگ جو یہ سوچ رہے تھے کہ کورونا کے دوران وہ سکون کے ساتھ ریٹائر ہوجائیںاب ریٹائر منٹ ترک کر کے ملازمتیں تلاش کر رہے ہیں تاکہ کچھ اضافی رقم حاصل ہوسکے۔
Comments are closed.