لندن:جنوبی انگلینڈ کے کچھ حصوں میں ہوز پائپ پر پابندی نافذ ہو گئی، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوں گے۔ یہ پابندی ٹیمز واٹر کی جانب سے بدھ کو برطانوی وقت کے مطابق 00:01 بجے سے لگائی گئی تھی اور اس کا اطلاق ٹیمز ویلی اور لندن کے 10 ملین صارفین پر ہوگا۔ لوگ باغات کو پانی دینے، کاروں اور کھڑکیوں کو دھونے یا پیڈلنگ پول کو بھرنے کے لئے ہوز پائپ کا استعمال نہیں کر سکیں گے۔
اس فیصلے کا اعلان اس ماہ کے شروع میں دریائے ٹیمز کے 2005 کے بعد اپنی کم ترین سطح پر پہنچنے کی اطلاعات کے بعد کیا گیا تھا۔قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں پر 1000 پونڈزتک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح کے اقدامات ہیمپشائر اور آئل آف ویٹ، کینٹ اور سسیکس میں پانی کی دیگر کمپنیوں نے 1935 کے بعد سب سے خشک جولائی کے بعد نافذ کئے ہیں۔
ٹیمز واٹر کی سی ای او سارہ بینٹلی نے پہلے کہا تھا کہ پابندی پر عمل درآمد ایک بہت مشکل فیصلہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لندن اور آکسفورڈ شائر کے فارمور میں ذخائر کی سطح نمایاں طور پر کم ہوئی ہے۔ تاحال یہ معلوم نہیں کہ یہ پابندی کب تک رہے گی۔ ٹیمز واٹر نے کہا کہ اس کا انحصار موسم پر ہوگا اور وعدہ کیا گیا کہ صارفین کو آگاہ رکھا جائے گا۔ ہمیں طویل اور نمایاں بارش کی ضرورت ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ ہم اپنی پانی کی سطح کو احتیاط سے مانیٹر کریں گے۔
یہ پابندی واٹر فرم کے خشک سالی کے منصوبے کا اگلا مرحلہ ہے، جو پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ وہ فی الحال اپنے 20000 میل کے نیٹ ورک میں ہر ہفتے 1100 اخراج کو ٹھیک کر رہی ہے۔ اس فرم نے پہلے اعتراف کیا تھا کہ برطانیہ میں تمام 9 واٹر کمپنیوں میں سے اخراج پر بدترین ریکارڈ رکھنے کے بعد اسے بہتر کرنا چاہئے۔ گلڈ فورڈ کے قریب کرینلیگ کی رہائشی ہننا نکلسن نے دعویٰ کیا کہ ہوز پائپ پر پابندی اس وقت لگائی گئی جب گاؤں میں پانی کے کئی رساؤ کی اطلاع ٹیمز واٹر کو ملی۔ انہوں نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ کمپنی پانی کے اخراج کو سنجیدگی سے لے اور اس سے نمٹے۔
انہوں نے کہا کہ پانی سڑک پر بہہ رہا ہے اور وہ ہوزپائپ کے ذریعے پانی کو محدود کرنے جا رہے ہیں، میں ناراض ہوں، میں پریشان ہوں۔ ایک بیان میں ٹیمز واٹر نے کہا کہ اتنے قیمتی پانی کا ضائع ہونا قابل قبول نہیں ہے لیکن انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسئلہ جلد حل نہیں ہوگا۔ کمپنی نے کہا کہ پچھلے سال 60000 رسائوکو ٹھیک کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم ہر ہفتے 1100 سے زیادہ اخراج کی مرمت کر رہے ہیں، چاہے وہ زمین کے نیچے ہو۔ جی ایم بی یونین نے کہا کہ ٹیمز واٹر کا یومیہ فضلہ 73 برسوں سے ہر روز ایک شخص کے ہوز پائپ کے برابر ہے۔
ایک ترجمان نے کہا ملکہ کے تخت پر بیٹھنے سے پہلے سے ہوز پائپ مستقل طور پر چل سکتا تھا اور 24 گھنٹوں میں بھی ٹیمز کے پانی کو اتنا استعمال نہیں کر سکتے تھے۔ یونین نے کہا کہ پچھلے سال ٹیمز واٹر نے اپنے ڈائریکٹرز کو 4 ملین پونڈز سے زیادہ کی رقم دی تھی، جس میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے ڈائریکٹر کو 1.5 ملین پونڈز ملےتھے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 67 فیصد زیادہ ہے۔ ہوز پائپ پر پابندی حال ہی میں انگلینڈ کے کئی حصوں میں نافذ ہوئی ہے کیونکہ اس موسم گرما میں پہلی بار برطانیہ میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔
Comments are closed.