دنیا موسمیاتی قیامت کے خطرے کو مد نظر رکھ کر تیاری کرے، ماہرین کا مشورہ

105

لندن:ماہرین نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے عالمی سماجی ڈھانچے کے انہدام یا انسانوں کے معدوم ہونے کے خطرات پر زیادہ کام نہیں کیا گیا ہے،دنیا موسمیاتی قیامت کے خطرے کو مدنظر رکھ کر تیاری کرےʼموسمیاتی قیامتʼ کا امکان تو کم ہے مگر مستقبل میں زہریلی گیسوں کے اخراج کی روک تھام نہ ہونے کے باعث تباہ کن منظرناموں کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

سائنسدانوں نے یہ انتباہ ایک نئی تحقیق میں کیا۔برطانیہ کیمبرج یونیورسٹی کی اس تحقیق میں کہا گیا کہ ایسی وجوہات موجود ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافہ قیامت خیز آفات کا باعث بن سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو موسمیاتی قیامت کے خطرے کو مدنظر رکھ کر تیاری شروع کرنے کی ضرورت ہے۔

سنگین نتائج کا تجزیہ کرنے والے میکنزم سے ٹھوس اقدامات کرنے میں مدد مل سکے گی۔انہوں نے انٹرگورنمنٹل پینل آن کلائمٹ چینج سے اس حوالے سے خصوصی رپورٹ تیار کرنے کا مطالبہ بھی کیا جس میں بتایا جائے کہ درجہ حرارت میں 1.5 سینٹی گریڈ اضافہ کس حد تک تشویشناک ہوسکتا ہے۔

محققین نے کہا کہ زمانہ قدیم میں ہر بار کسی نسل کی معدومی میں موسمیاتی تبدیلیوں نے کردار ادا کیا، اسی کے باعث بڑی سلطنتوں کا خاتمہ ہوا، درجہ حرارت میں اضافہ ہی براہ راست کسی آفت کی جانب نہیں لے جاتا بلکہ اس کے ذیلی اثرات جیسے معاشی بحران، تنازعات اور نئے امراض پھیلنے سے بھی ایسا ہوسکتا ہے۔

Comments are closed.