ملکہ الزبتھ دوم کی تدفین: تابوت رائل والٹ میں اتار دیا گیا

105

لندن: ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات کے بعد ملکہ کے تابوت کو ونڈزر کارسل میں سینٹ جارج چیپل کے رائل والٹ میں اتار دیا گیا۔

ان کی آخری رسومات میں دنیا بھر سے 2 ہزار سے زائد اعلیٰ حکومتی اور سیاسی شخصیات بھی شریک ہوئے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ پر ملکہ الزبتھ دوم کا شاہی شان و شوکت سے لبریز 70 برس کی بادشاہت کا اختتام 10 سمتبر کو 96 سال کی عمر میں ان کے انتقال سے ہوا اور ان کے بڑے بیٹے شہزادہ چارلس مملکت کے نئے بادشاہ بن گئے ہیں۔

ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کی تقریبات سرکاری سطح پر بادشاہوں اور ملکاؤں کے لیے مختص شایان شان طریقے سے ادا کی جا رہی ہیں۔ جس میں تابوت کی فوجی جلوس میں روانگی، آخری دیدار، مذہبی گیت اور دعائیہ تقریب شامل ہیں۔

ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات کا آغاز برطانوی وقت کے مطابق دن 11 بجے ویسٹ منسٹر ہال میں دعائیہ تقریب سے ہوا جس میں دنیا بھر سے آئے 2 ہزار مخصوص مہمانوں اور شاہی خاندان کے افراد سمیت حکومتی عہدیداروں نے شرکت کی جبکہ باہر مرکزی علاقے میں ہزاروں شہری بھی موجود تھے۔

دعائیہ تقریب کے بعد تابوت کو ویسٹ منسٹر ہال سے ویسٹ منسٹر ایبی تک رائل نیوی کی سرکاری گن کیرج میں لایا گیا جسے 142 ملاح کھینچ رہے تھے۔ یہ گن کیرج آخری بار 1979 میں شہزادہ فلپ کے ماموں لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی آخرین رسومات میں دیکھی گئی تھی۔

بعد ازاں ویسٹ منسٹر ایبی سے لندن کے ہائیڈ پارک کارنر میں واقع ولنگٹن آرچ اور پھر وہاں سے ونڈزر کاسل منتقل کیا جائے گا اور وہیں کے گرجا گھر میں سپردِ خاک کیا جائے گا۔

قبل ازیں گزشتہ ہفتے بدھ کے روز سے سے ملکہ کی میت ویسٹ منسٹر ہال میں رکھی گئی تھی اور آج صبح تک لاکھوں افراد نے تابوت کے سامنے حاضری دی جس کے لیے 5 میل طویل قطاریں لگئی تھیں اور ایک ایک دن بعد لوگوں کی باری آئی تھی۔

یہاں یہ بات دلچسپی سے خالی نہیں کہ ملکۂ برطانیہ سے وفات قبل ہی اپنی تدفین کی ریاستی سطح پر کیے جانے کی منصوبہ بندی میں خود بھی حصہ لیا تھا اور چند اہم تبدیلیاں بھی کی تھیں۔

تابوت لے جانے کے راستوں پر ہزاروں شہری اپنی ملکہ کو دائمی الوداع کہنے کے لیے موجود ہیں۔

Comments are closed.