عوام پرانےکرنسی کاغذی بینک نوٹوں کو نئے پلاسٹک وژن سے تبدیل کرنے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں، بینک آف انگلینڈ
لندن:بینک آف انگلینڈ کی طرف سے برطانوی عوام کو متنبہ کیا گیا ہے کہ قانونی ٹینڈرز ختم ہونے سے قبل پرانے کاغذی بینک نوٹوں کو نئے پلاسٹک وژن سے تبدیل کرنے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں ۔عوام نےقانونی ٹینڈرز ختم ہونے سے صرف پندرہ یوم قبل عوام نے متنبہ کیے جانے کے بعد نوٹوں کی تبدیلی کیلئے دوڑ لگا دی۔ بینک آف انگلینڈ نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ لندن شہر میں تھریڈنیڈل سٹریٹ میں واقع اپنے ہیڈکوارٹر پر لمبی قطاروں کی توقع کرتا ہے کیونکہ بیس اور پچاس کے کاغذی نوٹوں کو تبدیل کرانے کیلئے عوام کی بڑی تعداد بینک سے رجوع کر سکتی ہے۔
صارفین کو یقین دلایا گیا ہے کہ نوٹوں کے تبادلے کی کوئی آخری تاریخ نہیں ہے تاہم حقیقت یہ ہے کہ انہیں اب دکانوں یا کاروباری اداروں میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ان کے تبادلے کے لیے رش بڑھنے لگا ہے بینک کی ویب سائٹ کے مطابق بعض مقامات پر بہت زیادہ مانگ کے نتیجے میں صارفین کو حالیہ دنوں میں ایک گھنٹے سے زیادہ انتظار کرنا پڑ رہا ہے دوپہر 2 بجے کے بعد آنے والے صارفین کو خدمت نہیں مل سکتی ہے کیونکہ وہ کاؤنٹر جہاں نوٹوں کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے وہ صبح 9.30 بجے سے دوپہر 3بجے تک کھلا رہتا ہے۔
بینک نے خبردار کیا کہ وہاں لمبی قطاریں ہوں گی اور آپ کو ایک گھنٹے سے زیادہ انتظار کے اوقات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔عوام ذاتی طور پر تبادلہ کرنے کے لیے بینک کا سفر کرتے وقت طویل انتظار کے اوقات پر غور کریں بینک نے مشورہ دیا ہے کہ جن صارفین کو کاغذی رقم کو فوری طور پر استعمال کر نے کی ضرورت نہیں ہے وہ اپنے پرانے بینک نوٹ اس کے دفاتر کو ڈاک کے ذریعے بھیج سکتے ہیں۔ پرانے کاغذی نوٹ رکھنے والے بشمول برطانیہ سے باہر مقیم افراد سوشل میڈیا پر بینک سے رابطہ کر رہے ہیں تاکہ یہ پوچھ سکیں کہ کیا ان کے پاس بیکار کرنسی رہ جائے گی یا دیگر معلومات کے تبادلے کیلئے بھی بینک بھر پور سہولیات مہیا کرے گا۔
بینک نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ میں کہا ہے کہ تمام حقیقی بینک آف انگلینڈ کے نوٹ جو گردش سے نکالے جا چکے ہیں یا جلد ہی واپس لے لیے جائیں گے ان کی قیمت ہمیشہ کے لیے برقرار رہتی ہے اور انہیں لندن میں بینک آف انگلینڈ کے ساتھ تبدیل کیا جا سکتا ہے پولیمر بینک نوٹ 2016 میں بینک کی طرف سے متعارف کرائے گئے تھے جس سے برطانیہ میں کاغذی کرنسی کے 320 سال ختم ہوئے ۔
Comments are closed.