برطانویوں کی خاصی تعداد غلط طریقے سے دوائیں اسٹور کر رہے ہیں، سروے میں انکشاف

115

لندن:برطانویوں کی خاصی تعداد غلط طور پر دوائیں سٹور کر رہی ہے۔ ایک نئے سروے میں پتہ چلا ہے کہ پانچ میں سے ایک یعنی 20فیصد برطانوی باتھ روم کیبنٹ میں غلط طور پر دوائیں سٹور کر رہے ہیں۔ ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ گرم اور نمی والی جگہوں پر دوائوں کو رکھنے سے ان کی ایفیشنسی پر اثر پڑ سکتا ہے۔ 2200برطانوی ایڈلٹس سے پول میں، جسے پی اے نیوز ایجنسی کے ساتھ شیئر کیا گیا، میں یہ سامنے آیا کہ 19 فیصد برطانوی اپنی دوائیں اپنے باتھ روم یا شاور رومز کی کیبنٹس میں سٹور کرتے ہیں۔

دریں اثنا رائل فارما سیوٹیکل سوسائٹی (پی آر ایس) کے سروے میں، جو یویوو نے کنڈکٹ کیا تھا، یہ پتہ چلا ہے کہ 45فیصد بالغ اپنی میڈیسن سپلائی کچن (باورچی خانے) میں سٹور کر رہے ہیں۔ اگر یہ دوائیں اوون یا ہوب جیسی گرم ذرائع والی جگہوں کے قریب سٹور کی جاتی ہیں تو اس سے میڈیسنز کے ساتھ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ اگر دوائیں سورج کی روشنی مثال کے طور پر ونڈوسل میں رہیں گی تو اس سے ان کا اثر ختم ہو سکتا ہے۔ رائل فارماسیوٹیکلز سوسائٹی (آر پی ایس) کی چیف سائنٹسٹ پروفیسر پیراسٹوو ڈونیائی نے کہا کہ یہ انتہائی اہم اور ضروری ہے کہ آپ اپنی دوائیں درست اور مناسب جگہوں پر سٹور کریں تاکہ وہ صحیح کارکردگی کا مظاہرہ کریں اور ان کی اثرپذیری متاثر نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ دوائوں کو ٹھنڈی اور خشک جگہوں پر سٹور کیا جانا چاہئے کیونکہ یہ گرمی اور نمی سے خاص طور پر متاثر ہوجاتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آپ کی باتھ یا شاور کی جگہوں پر دوائوں کو سٹور کرنے سے ان کی کارکردگی متاثر ہوسکتی ہے یا یہ خراب ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بجائے آپ اپنی دوائیں دوسرے کمرے میں رکھیں۔ مثال کے طور پر بیڈ روم میں یا کسی اور مناسب جگہ پر۔ اگر آپ اپنی دوائیں کچن میں رکھتے ہیں تو یہ یقینی بنائیں کہ انہیں کچن کیبنٹ میں رکھا جائے اور وہ ہوب یا اوون یا ونڈوسل جیسے گرم ذرائع سے محفوظ ہوں۔ انہوں نےکہا کہ اگر آپ کے گھر میں چھوٹے بچے ہیں یا پیٹس ہیں توباکس یا تالے والی جگہ پر رکھیں یا پھر ان کی پہنچ اور سورج کی روشنی سے دور رکھیں۔

آر پی ایس نے گھروں میں دوائوں کی سٹوریج کیلئے دوسری ٹپس بھی آفر کی ہیں۔ دوائوں پر ایکسپائری ڈیٹ کو باقاعدگی سے چیک کیا جائے، مینوفیکچررز صرف یہ ضمانت دیتے ہیں کہ یہ دوائیں اپنی مقررہ مدت تک محفوظ اور موثر ہیں۔ اگر دوا کا رنگ، بو اور ٹیکسچر تبدیل ہو گیا ہے تو فارماسسٹس سے بات کریں۔ انہوں نےکہا کہ دوائوں کو اوریجنل منٹینر میں اس کے استعمال کی معلومات کے ساتھ رکھیں۔ اگر آپ کی دوائیں فریج میں رکھی ہیں تو ان کو چیک کیا کریں۔ بن میں سنک کے نیچے یا ٹوائلٹ میں دوائوں کو کبھی نہ رکھیں کیونکہ اس طرح سے انوائرمنٹ آلودہ ہو سکتا ہے۔ آر پی ایس کا کہنا ہے کہ جن دوائوں کی آپ کو ضرورت نہیں یا جو غیر استعمال شدہ ہیں تو آپ انہیں فارمیسی کو واپس کر دیں، جہاں سٹاف ان کو محفوظ طریقے سے ڈسپوز آف کر دے گا۔

Comments are closed.