لندن:انٹرپول کے ذریعے مختلف وجوہات کی بنا پر انٹرپول کے ذریعے برطانیہ سے ڈی پورٹ کیے گئے مطلوب افراد کے دوبارہ ملک میں داخل ہونے کی بازگشت نے حکام کو الرٹ کر دیا۔ اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ سنگین جرائم پر انٹرپول کے ذریعے شکار کیے گئے مجرم چینل کراسنگ کے ذریعے برطانیہ میں داخل ہوئے ہیں چھوٹی کشتیوں سے برطانیہ آنے والے تارکین وطن میں سے متعدد مطلوب افراد کی شناخت ریڈ نوٹسز کے تحت کی گئی ہے امیگریشن کے مجرم جو پہلے ڈی پورٹ ہوچکے ہیں وہ کشتیوں کے ذریعے دوبارہ یوکے میں داخل ہوئے اور ہوم آفس کے پریشان مینسٹن پروسیسنگ سینٹرتک پہنچے بعض ریڈ نوٹس کے مجرموں کو کینٹ کی سہولت مرکز میں بھی لے جایا گیا ہے حالانکہ گزشتہ رات ہوم آفس نے اس کی تردید کی تھی۔
طویل عرصے سے یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ مجرم ملک میں داخل ہونے کے لیے غیر قانونی کراسنگ کا فائدہ اٹھا رہے ہیں یہ انکشاف کہ مفرور افراد برطانیہ پہنچنے کے لیے چینل کے بحران کا فائدہ اٹھا رہے ہیں اب برطانیہ کی غیر محفوظ سرحدوں کے بارے میں سنگین سوالات اٹھائے گا۔ بنیادی تشویش یہ ہوگی کہ مجرم کشتیوں پر بغیر کسی شناخت کے پہنچ سکتے ہیں اور غائب ہو سکتے ہیں، جیسا کہ 23اکتوبر کو ڈوور کے قریب شیکسپیئر بیچ پر تقریباً 80 تارکین وطن ایسا کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے گزشتہ رات یہ واضح نہیں تھا کہ کتنے مجرم کشتیوں میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
کنٹری کو رامس گیٹ کے قریب مانسٹن اڈے پر رکھا گیا تھا اور کیا بعد میں انہیں ملک بھر کے ہوٹلوں میں منتقل کر دیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ درجنوں غیر ملکی شہری جنہیں پہلے ملک بدر کیا گیا تھا، شمالی فرانس سے چھوٹی کشتی کے ذریعے دوبارہ برطانیہ میں داخل ہوتے پائے گئے اور کس طرح یونان میں قتل اور آتشیں اسلحے کے جرم میں سزا یافتہ ایک البانوی شخص کو چھوٹی کشتی کے ذریعے یہاں پہنچنے کے بعد پناہ کا دعویٰ جاری رکھنے کی اجازت دی گئی 31سالہ میریگلن سوشاری جمعرات کو فوک اسٹون مجسٹریٹس کے سامنے پیش کیے جانے کے بعد اب جیل میں ہے جہاں اسے غیر قانونی طور پر برطانیہ میں داخل ہونے پر 60 دن کی سزا سنائی گئی تھی۔
وہ پچھلے مہینے ایک چھوٹی کشتی پر کینٹ پہنچا اور مینسٹن سہولت میں ایک سوالنامہ بھرا جہاں اس نے اپنے سابقہ سرگرمیوں کی تفصیل بتائی۔ عدالت میں بتایاگیاکہ اس نے اپنی آمد کے دو دن بعد 12 اکتوبر کو سیاسی پناہ کی درخواست دی اور یہ کہ اس کی درخواست جاری رہے گی۔
Comments are closed.