برطانیہ میں مہنگائی41برس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

103

لندن:توانائی اور خوراک کی بڑھتی قیمتوں کے سبب برطانیہ میں مہنگائی 41برس کی بلند ترین 11.1فیصد پر جا پہنچی ہے۔ مہنگائی کی یہ شرح اکتوبر 1981کے بعد سب سے زائد ہے، جس کی بڑی وجہ حکومتی امداد کے باوجود بجلی و گیس کے بڑھتے ہوئے بلزاور دودھ، پنیر اور انڈوں کی بڑھتی قیمتوں کو زیادہ قرار دیا گیا ہے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ برس سے گیس کی قیمت میں 130فیصد اور بجلی کی قیمت میں تقریباً 66فیصد اضافہ ہوا ہے، مہنگائی کی شرح کا تناسب غریب افراد کیلئے 16فیصد ہے کیونکہ وہ اپنی رقم کا بڑی حصہ انرجی بلز کی ادائیگی اور خوراک کی خریداری پر خرچ کرتے ہیں۔

تاہم روس یوکرین جنگ مہنگائی کی واحد وجہ نہیں بلکہ خام مال کا مہنگا ہونا بھی اس کی بڑی وجہ ہے جبکہ افراد اور اداروں کی جانب سے پیسے خرچ نہ کرنے کے سبب رواں برس کے اختتام تک ملک کساد بازاری کا شکار ہو سکتا ہے۔ چانسلر جیریمی ہنٹ نے جمعرات کو حکومت کے اخراجات میں کمی اور ٹیکس میں اضافہ کا اعلان کیا ہے۔

لیبر شیڈو چانسلر ریچل ریوس نے کہا ہے کہ مہنگائی کی وجہ12برس سے ٹوری پارٹی کا اقتدار میں رہنا ہے۔ واضح رہے کہ اگر حکومت انرجی بلز کی ادائیگی کی مد میں مدد نہ کرتی تو اس وقت مہنگائی کی شرح 13.8فیصد تک ہو سکتی تھی۔ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے بینک آف انگلینڈ نے شرح سود کو بڑھا کر3فیصد کر دیا تھا تاکہ لوگ کم پیسے خرچ کریں اور اشیاء کی طلب کم ہو اور قیمتیں کم ہوں۔

Comments are closed.