انگلینڈ کی 20 سے زیادہ کونسلیں کرسمس پر بچوں کو فوڈ واؤچر نہیں دیں گی

105

لندن:انگلینڈ کی 20سے زیادہ کونسلیں کرسمس پر بچوں کو فوڈ واؤچر نہیں دیں گی،جبکہ بی بی سی کے تجزیہ کار نے دعویٰ کیا ہے کہ بچوں کو فوڈ واؤچر دینے کی اسکیم ختم کرنے والی کونسلوں کی تعداد میں اضافہ ہوتاجاتاتھا،فوڈ فاؤنڈیشن چیریٹی کا کہناہے کہ یہ بہت ضروری ہے کہ تمام مستحق بچوں کو تہوار کے موقع پر سپورٹ دی جائے۔

لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ بعض کونسلیں واؤچر اسکیم کو مزید جاری نہیں رکھ سکتیں ۔فوڈ فاؤنڈیشن کے اسکول پراجیکٹ منیجر Zoe McIntyre کا کہناہے کہ بعض کونسلوں کی جانب سے واؤچر کی فراہمی بند ہونے سے ایک قرعہ اندازی جیسی صورت حال پیدا ہوگئی ہے کہ کس کو سپورٹ ملے گی اور کون محروم رہے گا۔انھوں نے کہاکہ فوڈ اور فیول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر اسکول کی چھٹیوں کے دوران فیملیز کو اضافی مدد کی ضرورت ہے۔

کورونا کی وبا کے دوران معروف فٹبالر مارکوس رشفورڈ کی مہم کے نتیجے میں جن فیملیز کے بچوں کو اسکولوں سے مفت کھانا ملتاہے ان کو سپر مارکیٹ کے واؤچرز دئے جارہے تھے ، حکومت ان واؤچرز کیلئے براہ راست فنڈ ز فراہم کرتی تھی ،انگلینڈ میں1.9 ملین اسکولوں کے مفت کھانے کے حقدار ہیں ،گزشتہ سال اس کی جگہ ہاؤس ہولڈ سپورٹ فنڈ جاری کیا گیا یہ گرانٹ کونسلوں کو انتہائی غریب فیملیز کی مدد کیلئے دی جاتی تھی اس فنڈ کے اجرا کے بعد بیشتر کونسلوں نے بچوں کیلئے واؤچر اسکیم جاری کرنے کا فیصلہ کیا، اسی سال حکومت کی جانب سے تعطیلات کی سرگرمیوں اور فوڈ اسکیم شروع کی گئی ۔

حکومت نے اسکولوں کے مفت کھانوں کے مستحق بچوں کو تعطیلات پر مفت سیر وتفریح اور مفت کھانا فراہم کرنے کونسلوں کو فنڈ فراہم کئےبی بی سی نے انگلینڈ کی کونسلوں سے سوال کیا کہ کیا وہ کرسمس پر اسکول کی تعطیلات کے دوران اسکیم جاری رکھیں گی اس پر 125 کونسلوں نے جواب دیا ان میں سے 94 واؤچرز دے رہی ہیں ،10 نے واؤچرز کے بجائے نقد امداد دینے کا فیصلہ کیاہے جبکہ 21 کا کہناہے کہ وہ دوسرے طریقوں سے مدد کریں گی۔

اس سال کے اوائل نے بی بی سی نے خبر دی تھی کہ لوکل اتھارٹیز نے موسم گرما کی تعطیلات کے دوران واؤچر اسکیم کو خیر باد کہہ دیاتھا ،لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن کا کہناہے کہ حکومت کی جانب سے اس اسکیم پر عملدرآمد کیلئے کونسلوں کو مناسب فنڈز فراہم نہیں کئے جارہے ہیں جبکہ اسکولوں سے مفت کھانا حاصل کرنے والے بچوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ایسوسی ایشن کے ریسورس بورڈ کے نائب سربراہ کونسلر رچرڈ ونہیم کا کہناہے کہ ایک قانون تبدیل کردیاگیاہے جس کے تحت اب ہاؤسنگ سپورٹ فنڈ کی نصف رقم پنشنرز پر خرچ کرنا پڑتی ہے جس کی وجہ سے واؤچر اسکیم جاری رکھنا ممکن نہیں رہاہے۔

کونسلر وینہیم کا کہناہے کہ ہاؤسنگ سپورٹ فنڈ 6 ماہ کیلئے ہوتاہے لیکن بعض کونسلوں میں اس کا بڑا حصہ ابتدائی 3 ماہ میں ہی خرچ ہوجاتاہے ،بعض کونسلوں کو دوسری مد میں رکھا گیا فنڈ اسکیم کو جاری رکھنے کیلئے خرچ کرنا پڑتا ہے ۔ان کاکہناہے کہ اگرچہ ہاؤس ہولڈ سپورٹ فنڈ سے بہت سے لوگوں کو کافی سہارا مل جاتاہے لیکن اخراجات زندگی میں اضافے کی وجہ سے یہ مہنگائی کے دباؤ پر قابو پانے میں ناکام رہتاہے۔

برمنگھم کونسل نے اسکول ہالیڈے میل واؤچر کی اسکیم ختم کردی ہے ،ورسسٹر میں کرسمس پر کھانوں کے واؤچرز دستیاب ہیں اور تمام کونسلیں ہاؤسنگ سپورٹ فنڈ اسکیم کے تحت امداد بہم پہنچارہی ہے ان میں سے بعض ہاؤسنگ سپورٹ اسکیم پر عمل کیلئے دوسرے فنڈنگ اور دیگر گرانٹس اور بجٹ کی رقم استعمال کررہی ہیں۔ان میں ایک کونسل بلیک برن ہے جو اپنے بعض پارٹنرز جن میں بلیک برن راورز کمیونٹی ٹرسٹ اور چلڈرن اور فیملیز چیریٹی شامل ہیں کی معاونت سے 3,000 فیملیز کو فوڈ اسکیم فراہم کررہی ہے۔

ڈارون برو کونسل کے ساتھ بلیک برن میں بچوں کی امداد کی نگرانی کرنے والی کونسلر جولی گن کاکہناہے کہ وہ واؤچر فراہم کرنے کے بجائے HAF اسکیم کیلئے فنڈز کی فراہمی پر توجہ دے رہے ہیں تاہم ان کا کہناہے کہ مزید بچوں کو اسکول کا مفت کھانا اور HAF کی سپورٹ ملنی چاہئے۔بی بی سی کی اطلاع کے مطابق جن علاقوں میں فوڈ واؤچر دئے جارہے ہیں وہاں بھی یہ واؤچر صرف اگلے سال جنوری تک ہی دئے جائیں گے ،کارن وال کونسل کرسمس پر مفت کھانے کی مد میں 80 پونڈ فراہم کررہی ہے لیکن اس کاکہناہے کہ اس رقم کی فراہمی میں سال نو تک کی تاخیر ہوسکتی ہے ۔

Comments are closed.