لندن:ایسا لگتا ہے کہ لندن سے نقل مکانی عروج پر پہنچ گئی ہے، تخمینہ کے مطابق 2021 کے مقابلے میں اس سال دارالحکومت سے باہر تقریباً 20000 جائیدادیں خریدی گئی ہیں۔
اسٹیٹ ایجنٹ ہیمپٹنز کی تحقیق کے مطابق گزشتہ سال لندن سے باہر مکانات کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا، 2022 میں لندن چھوڑنے والوں میں سے صرف ایک چوتھائی (26فیصد) نے کم از کم چار بیڈ رومز والی پراپرٹیز خریدیں ، جو کہ 2020کے مقابلے میں 30فیصد سے کم ہے۔
لندن والے بھی اپنی مطلوبہ جگہ حاصل کرنے کیلئے عام طور پر شہر سے باہرخریداری کر رہے ہیں۔ تحقیق کے مطابق دارالحکومت سے باہر لندن کا شہری اوسطاً 34 میل دورخریداری کرتا ہے جوکہ پچھلے سال کے مقابلے میں 1.2میل زیادہ ہے۔
ہیمپٹنز نے کہا کہ سرمایہ کار اوسطاً 109.8میل کے فاصلے پر خریداری کرتے ہیں گھرتبدیل کرنے والے اوسطاً 26.6میل، اور فرسٹ بائرزعام طور پر 23.2میل دور منتقل ہو رہے ہیں ہیمپٹن کا اندازہ ہے کہ مجموعی طور پر لندن والوں نے 2022 میں شہر سے دور 81200جائیدادیں خریدی ہیں جو 2021میں خریدی گئی 100540جائیدادوں کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔
ہیمپٹنز میں ریسرچ کی سربراہ انیشا بیوریج نے کہا کہ لندن سے نقل مکانی اپنے عروج پر پہنچی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا، لچکدار کام کرنے کی وسیع پیمانے پر مقبولیت کا مطلب یہ ہے کہ لندن والے مزید جگہ کے لیے شہر سے تھوڑافاصلے پر خریداری کرتے ہیں، یعنی نقل مکانی کی تعداد کوویڈ سے پہلے کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
ہم توقع کرتے ہیں کہ لندن سے نقل مکانی کی رفتار اگلے سال مزید کم ہو جائے گی کیونکہ کووِیڈ سے متعلقہ رجحان کی مانگ میں کمی آئی ہے۔ خاص طور پر بلند شرح سود کی قیمت کا ٹمطلب یہ ہو سکتا ہے کہ لندن کے زیادہ لوگ گھر خریدنے کے لیے بیرون شہر جانے پر مجبور ہیں۔
تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ خاص طور پر فرسٹ ٹائم بائرز رہائش کی سیڑھی پر چڑھنے کے لیے مقام کی قربانی دے رہے ہیں۔
Comments are closed.