لندن : تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی کی قیادت میں تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب، چوہدری محمد صدیق، انفارمیشن سیکرٹری ریحانہ علی، برمنگھم برانچ کے صدر چوہدری اکرام الحق، یاسر محمودعالم پر مشتمل وفد نے 22مئی سے مقبوضہ کشمیر میں منعقد ہونے والی G20کانفرنس کے حوالے سے برطانوی وزیر اعظم کو ایک یادداشت پیش کی اور کہا ہے کہ کشمیر ایک متنازع خطہ ہے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے مسلہ کشمیر کے حل کے قراردایں منظور کر کھی ہیں۔
برطانیہ سکیورٹی کونسل کا مستقل ممبر ہے بھارت وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیاں کر رہا ہےکشمیریوں کے جمہوری حق حق خودارادیت کا جو وعدوں کیا اس پر عمل کرنے سے انحراف کر رہا ہے اور کسی بھی بین القوامی معائدے کی پابندی نہیں کرتا۔
یاداشت میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے ایک لاکھ نہتے کشمیریوں کا قتل عام بھارتی فوج ہزاروں خواتین کی عصمت دری کی ہے لاکھوں یتیم بچے ہیں بھارت نے عالمی میڈیا انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور ریلیف ایجنسیوں پر پابندیاں عائد کر رکھی ہیں کسی کو مقبوضہ کشمیر میں داخل ہونے اور باہر نکلنے کی اجازت نہیں کشمیریوں کی جائیدادوں پر قبضہ کر کے غیر کشمیری باشندوں کو آباد کر کے نوکریاں دی جارہی آبادی کا تناسب تبدیل کیا جارہا ہے۔
بھارت نام نہاد جمہوریت کے نام پر دنیا کو دھوکہ دے رہا برطانیہ کو G20 کانفرنس کا بائیکاٹ کر کے بھارت کو یہ پیغام دینا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کا پُرامن حل ہی خطے میں امن کی ضماعت مہیا کرتا ہے اور بھارت اقوام متحدہ کی قرادادوں پر عمل کرئے کشمیریوں کے ساتھ عالمی برداری کے سامنے کیے گے وعدوں کو پورا کری۔
یادداشت میں وزیر اعظم کو حریت کانفرنس کی قیادت میں جیلوں میں بند رکھنے پر بھی توجہ دلائی گی ہے کہ بھارت نے جعلی مقدموں کشمیری قیادت کو پابند سلاسل کر رکھا انسانی حقوق میڈیا کے سرکردہ رہنما بھی جیلوں میں کسی کو طبی سوہلتیں مہیا نہیں ہیں برطانیہ نے انسانی حقوق کی پامالیاں کرنے والے ممالک کا ہمیشہ بائیکاٹ کیا خطے میں امن اور حالات کا تقاضا ہے کہ بھارت کے خلاف بھی ٹھوس اقدامات کیے جائیں اورG20 کانفرس میں شرکت نہ کی جائے۔
Comments are closed.