مظفرآباد:آل پارٹیز آلائنس وادی لیپہ کرناہ نے شدید برف باری سے سڑکیں بند ہونے سے پیدل آمدو رفت محدود ہونے کی بناء پر 80 ہزار کی آبادی کیلئے سہل سفری سہولت ٹنل تعمیر سمیت اپنے درینہ مسائل ومطالبات پر عملدرآمد نہ ہونے کے خلاف ریشیاں سے لیپہ جانے والی دونوں شاہراؤں پر دھرنا دے کر احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کردیا، اس ضمن میں کمیٹیاں تشکیل دے کر انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔
گزشتہ 6 سالوں سے وادی لیپہ کے عوام سردیوں میں زمینی رابطے کٹ جانے سے آبادی کو قیامت صغریٰ جیسے حالات کا سامنا کرنے کی بناء پر برف باری پر مظاہرے کرکے ریلیاں نکالنے کے باوجود بھی حکومتیں اپنے وعدوں پر عملدرآمد نہیں کرسکیں، گزشتہ روز آل پارٹیز کے آلائنس کے بانی و سابق میڈیاایڈوائزر شوکت جاویدمیر، ترجما ن حفیظ اعوان نے وادی لیپہ اور ریشیاں سے تعلق رکھنے والے معززین سے اپیل کی ہے کہ وہ ریشیاں کے مقام پر احتجاجی دھرنے میں بھرپور شرکت کرکے اکیسویں صدی میں پتھر کے زمانے جیسی زندگیاں بسر والوں کی صداء احتجاج حکمرانوں تک پہنچاکر انسانیت کی خدمت کا مقدس مشن بڑھانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
شوکت جاوید میر، محمد حفیظ اعوان نے کہاکہ لیپہ ٹنل کی تعمیر اور علاقائی مسائل پر ابھی تک کوئی بھی مثبت پیش رفت نہیں ہوسکی اور نہ ہی کثیر المقاصد پالیسیوں پر توجہ دی گئی ہے حالانکہ لیپہ اور ریشیاں سے قومی خزانے میں دیگر معدنیات کے علاوہ جنگلات کی قیمتی لکڑی سے سالانہ کروڑوں روپے کی آمدن جمع ہوتی ہے آنکھیں بند کرکے جو غیر قانونی طریقے سے لوٹ مارکے ذریعے جو تجوریاں بھری جاتی ہیں ان کا کوئی ذکر ہی نہیں ہو سکتا، حالانکہ پالیسی سازوں سے لیکر بے اختیاروں تک سب لوگ جانتے ہیں کہ کس طرح پسماندہ علاقوں کے وسائل کو شیر مادر سمجھ کر ہڑپ کیا جاتا ہے اور صدائے احتجاج بلند کرنے والوں کے خلاف ایک منظم ٹرائل شروع کرکے انھیں ٹارگٹ کیا جاتا ہے لیکن ہم ان تمام فرسودہ حربوں کو پاؤں تلے روند کر اللہ کی رضاء اور مخلوق خدا کی بھلائی کے لئے ہمیشہ اپنا حق ادا کرتے رہیں گے جو مٹی کا ہم پر فرض بھی ہے اور قرض بھی، جس نے ہمیں پہچان دی، عزت دی، نام دیااور آج ہم بھی مصلحت کا شکار ہو کر سودے بازی پر اتر آئیں اس طرح ہمارے جیتے جی نہیں ہو سکتا۔
وادی لیپہ کرناہ کے غیرت مند بزرگوں، ماؤں، بہنوں اور نوجوانوں کی لازوال جدوجہداور حقوق کا تحفظ کرنا ہمارے ایمان کا جزو لا ینفک ہے اسلئے ہم تمام سیاسی سماجی، تاجر، طلباء، وکلاء، سول سوسائٹی اور نوجوانوں کو بالخصوص دعوت دیتے ہیں کہ وہ اس دھرنے اجتماعی حقوق کے لئے ہماری قیادت کریں، ہم ہر ایک فرد کے پیچھے چلنے کے لئے تیار ہیں ہماری نہ تو انا کا مسئلہ ہے اور نہ ضد کا، ہماری کسی ایک عمل سے اللہ کی مخلوق کو ذراسی بھی آسانی بھی میسر آگئی تو کہاں جاتا ہے کہ رب رازی اور جگ رازی کے مصداق پر آگے بڑھنا چاہیے، ٹنل کی تعمیر ہونے تک ہماری جدوجہد آخری سانس تک جاری رہے گی، موجی سڑک کی تعمیر اگرچہ خوش آئند عمل ہے تاہم یہ کسی بھی صورت انسانی زندگیوں کو تحفظ دینے کا متبادل نہیں اسی نئی سڑک پر پہلی ہی برف میں پہلے ہی دن ایک خاتون جان بحق ہوئی اور حادثات بھی رونماہوئے لہذا اب وسائل کا حساب کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔