آزاد کشمیر میں آٹے کی قلت روز بروز غریب آدمی کی زندگی میں پریشانی کا سبب بن ر ہی ہے ۔غریب عوام آٹا ڈپو کے باہر کھڑے ناامید ہو کر رہ گئے ہیں، عوام حکومتی زیادتی کی وجہ بے بس ہو کر بھوک ہڑتال کر رہی ہے ۔غریب عوام نےحکومت وقت سے درخواست کی ہےکہ اپنے ہی پیسوں کا آٹا خریدنے دیا جائے، غریبوں کے لیے مفت راشن مانگنا دور دور تک کوئی امید ہی نہیں ۔لہذا حکومت وقت کو چاہیے کہ اگر محکمہ خوراک آزاد کشمیر کے بس میں نہیں ہے تو برائے کرم لوگوں کو مزید رسوا نہ کیا جائے۔
حکومت کی ستائی عوام کا کہنا ہے کہ ہمارے دیئےہوئے ٹیکس پر جو حکمران عیاشیاں کر رہے ہیں ان کو خدا کبھی بھی نہیں بخشے گا اور آنے والے الیکشن میں وہ کس منہ سے ووٹ مانگنے آئے گے، باقی ملکوں کی گورنمنٹ نےغریب عوام کو راشن کارڈ دئیے ہوئے ہیں اور کارڈ دکھانے پر انکی حکومت فری راشن مہیا کرتی ہے جبکہ ہماری گورنمنٹ آٹا خریدنے کے لئے قومی شناختی کارڈ دکھا دکھاکر ایک آٹے کی تھیلی کے لئے دس چکر لگوا رہی ہے ۔لہذا حکومت وقت کو چاہیے کہ اس عوامی مسئلے کا نکالیں تاکہ غریب عوام اپنی اور اپنی اولاد کی پرورش کر سکے تاہم عوام کا یہ کہنا ہے کہ محکمہ خوراک اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقہ سے سرانجام دے۔