اسلام آباد:پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازع آبی امور پر دو روزہ مذاکرات 23 مارچ سے نئی دہلی میں ہو نگے، پاک بھارت انڈس واٹر کمشنرز اجلاس میں پاکستان، بھارت کی طرف سے دریائے چناب پر بنائے جانے والے متنازع پن بجلی منصوبوں سمیت سیلاب سے متعلق ڈیٹا بروقت فراہم نہ کرنے کا معاملہ بھی اٹھائے گا۔
پاکستان کے انڈس واٹر کمشنر سید مہر علی شاہ کا کہنا ہے کہ بھارت 2 سال سے فلڈ ڈیٹا کی فراہمی میں سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
پاکستان اور بھارت کے انڈس واٹر کمشنرز کے مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر سید مہرعلی شاہ جبکہ بھارتی وفد کی سربراہی انڈس واٹرکمشنر پی کے سکسینا کریں گے۔
پاکستان کے انڈس واٹر کمشنر سید مہر علی شاہ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ دریائے چناب پر زیرتعمیر متنازع پن بجلی منصوبوں، پکل دل اور لوئرکلنائی پر بات ہو گی۔ پاکستان نے ان منصوبوں کے ڈیزائن پر اعتراضات اٹھا رکھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ 2 مزید متنازعہ آبی منصوبوں دربوک اور نیموچلنگ پربھی بات ہوگی، پاکستان بھارت سے یکم جولائی سے 10 اکتوبر تک روزانہ کی بنیاد پر فلڈ ڈیٹا فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کرے گا۔