اسلام آباد:براڈشیٹ اور نیب اسکینڈل کے معاملے میں مزید انکشافات سامنے آگئے۔
شہزاد اکبر اور کاوے موسوی کی دوسری ملاقات وکیل کلائیو اسٹرفورڈ نے کروائی تھی، براڈ شیٹ کے حق میں عدالتی فیصلے کے باوجود شہزاد اکبر 30 ملین پاؤنڈ کا ڈسکاؤنٹ چاہتے تھے۔
براڈ شیٹ کے سربراہ کاوے موسوی کا کہنا ہے کہ کلائیو نے میٹنگ طے کروانے کیلئے کوئی کمیشن طلب نہیں کیا تھا، بلکہ شہزاد اکبر سے ڈیل کروانے کیلئے ڈیوڈ روز نے ڈھائی لاکھ پاؤنڈ طلب کئے تھے۔
کلائیو اسٹر فورڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے غریب بچوں کیلئے ثالثی کے ذریعے رعایت دلانے کی کوشش کی تھی، عدالتی فیصلہ آنے کے باوجود میری کوشش تھی کہ پاکستان کو نقصان نہ ہو۔
پاکستان پہلے ہی براڈ شیٹ کو 30 ملین ڈالر ادا کرچکا ہے، براڈ شیٹ ’فریزنگ آرڈر‘ کے تحت ایک ملین پاؤنڈ مزید طلب کررہا ہے۔