لاک ڈاؤن کی پابندیوں کے خلاف لندن میں احتجاجی مظاہرہ،متعدد افراد گرفتار

0 135

لندن: برطانیہ کے ہوم آفس کی واضح ہدایت اور میٹرو پولیٹن پولیس کے اس انتباہ کے باوجود کہ لاک ڈائون کی پابندیوں کے سبب احتجاج کے لیے جمع ہونا غیر قانونی ہے۔ ہزاروں افراد نے انگلینڈ میں لگنے والے پہلے لاک ڈائون کے ایک برس مکمل ہونے اور پابندیوں کو ختم کرنے کے حق میں وسطی لندن میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کورونا قواعد کی خلاف ورزیوں پرکئی افراد کو گرفتار کیا گیا اور متعدد کو فکسڈ پنالٹی ٹکٹس بھی جاری کیے گئے۔

مظاہرین دن کے12بجے سے ہائیڈ پارک کارنر جمع ہونے شروع ہوگئے تھے، جہاں سے وہ روانہ ہوئے تو آکسفورڈ اسٹریٹ، چانسلری لین، ایمبیکنٹ، پارلیمنٹ اسکوائر اور ڈائوننگ اسٹریٹ سے گزرتے ہوئے ٹریفالگر اسکوائر پہنچے۔ مظاہرے میں شریک ہزاروں افراد کی اکثریت نے ماسک نہیں پہن رکھے تھے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری شرکا کے ساتھ ساتھ چلتی رہی۔ متعدد مقامات پر چند شرکا کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔ شرکا نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لاک ڈائون، پولیس اور حکومت کے نئے کرائم بل کے خلاف نعرے درج تھے۔

شرکا تمام راستے فریڈم، فریڈم کے نعرے بھی لگاتے رہے۔ شرکا میں سابق لیبر لیڈر جیرمی کوربن کے بھائی جوکہ لندن میئر کے امیدوار بھی ہیں شریک تھے۔ ان کے علاوہ اداکار لارنس فوکس بھی شریک تھے۔ شرکا کا کہنا تھا کہ لاک ڈائون کے سبب ملک کی معیشت تباہ اور طلبہ کا مستقبل غیر یقینی کا شکار ہے۔ شام کو جب شرکا واپس ہائیڈ پارک جارہے تھے تو تقریباً ایک سو افراد کے گروہ نے پولیس افسران پر حملہ کردیا، ان کو مکے اور لاتیں ماریں اور کین وغیرہ بھی پھینکے جس کے بعد مظاہرین سے نمٹنے والی پولیس نے آکر حالات پر قابو پایامجموعی طور پر شام تک پولیس نے36افراد کو گرفتار کیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.