لندن:ماہرین نے متنبہ کیاہے کہ بچوں سے زیادتی کے مجرم اب بچوں کو جنسی زیادتی کانشانہ بنانے کیلئے ان کی آن لائن گرومنگ کررہے ہیں۔ انٹرنیٹ واچ فائونڈیشن کا کہناہے کہ پیڈوفائلز 3سے16سال تک عمر کے بچوں کو نشانہ بنارہے ہیں ان میں سے بعض گرومنگ کیلئے بالغان کی پرونوگرافی کی کاپی کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ستمبر سے دسمبر کے دوران اسے بچوں سے متعلق 511 مثالیں ملیں ،ان میں سے کم وبیش 30 واقعات میں خود سے تیار کردہ مواد استعمال کیاگیاتھا ،کمپینرز کاکہناہے کہ بچوںکو تحفظ فراہم کرنے کیلئے livestreaming سروسز شروع کرنے کی ضرورت ہے۔
پولیس اور پوری دنیا کی ویب سائیٹس کے ساتھ مل کر نقصاندہ میٹر یل ہٹانے کیلئے کام کرنے والی تنظیم IWF کا کہناہے کہ کورونا کی وبا زیادتی کے سیلاب کیلئے بہت سازگار ثابت ہوئی ،تنظیم کی چیف ایگزیکٹو سوسی Hargreaves کا کہناہے کہ بچے اب پہلے سے زیادہ وقت آن لائن گزارتے ہیں اور livestreaming پلیٹ فارم میں اضافے کی وجہ سے فحش مواد کی طلب میں بہت اضافہ ہوگیاہے۔
ایک عام خیال یہ ہے کہ زیادتی کے اس عمل میں شریک بچوں کی اکثریت کاتعلق غریب ممالک تک محدود تھالیکن IWF کو جو ویڈیوز ملی ہیں ان میں سے بیشتر برطانیہ ،امریکہ اوردیگر یورپی ممالک میں تیار کی گئی ہیں ،سے ہوتاہے لاک ڈائون کے دوران بچوں سے زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہواہے بچوں کو انکرپٹیڈ میسیجز کی ایپ سے زیادہ خطرات ہیں۔