برطانیہ میں اوسط طرز زندگی بسر کرنے کیلئے شہریوں کو 42ہزار پائونڈ سالانہ کی رقم درکار

0 478

لندن:برطانیہ میں اوسط طرز زندگی بسر کرنے کیلئے شہریوں کو 42ہزار پائونڈ سالانہ کی رقم درکار ہوتی ہے۔ دفتر برائے قومی شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق برطانوی اوسط کنبہ جس میں 2.4افراد شامل ہیں ،کیلئے عام طو رپر سالانہ اخراجات کا تخمینہ 30ہزار 571پائونڈ سالانہ لگایا گیا ہے، 2ہزار160پائونڈ کی تقریبا بچت ہوتی ہے جس کا مطلب ہے کسی بھی کمانے والے کو42ہزار 731پائونڈ سے زائد رقم کی ضرورت ہوگی جس میں وہ ٹیکس معاملات وغیرہ کو بھی دیکھے گا، یہ گزشتہ سال کی اوسطا تنخواہ تقریبا29ہزار پائونڈ کے مقابلے میں تقریبا 14ہزار پائونڈ زائد ہے جس کا مطلب ہے کہ اوسطا ہر جوڑے کو کام کرنا پڑے گا۔

ان اعداد و شمار میں مرد اور خواتین کو مکمل، جز وی اور وقتی کام میں شامل کیا گیا ہے، کُل وقتی ملازمین کی اوسط تنخواہ 35ہزار423پائونڈ ہے جب کہ پارٹ ٹائم کارکنوں کیلئے 12ہزار83پائونڈ مقرر ہے ،او این ایس ڈیٹا کا تجزیہ آئی وی اے ایڈوائس نے کیا جو قرض میں ڈوبے لوگوں کو مشاورت فراہم کرتا ہے، اس مطالعے میں تنخواہوں میں علاقائی تغیرات کو مدنظر نہیں رکھا گیا ہے، اس تحقیق میں برطانیہ کے مختلف علاقوں میں رہائش کے اخراجات میں جو تغیرات ہیں ان کو بھی خاطر میں نہیں لیا گیا جو لندن اور جنوب مشرق میں سب سے زیادہ ہے ،اس کا مطلب یہ ہے کہ عام زندگی میں اطمینان زیادہ اجرت کے باوجود دارالحکومت میں دوسرے علاقوں کی نسبت کم ہوتا ہے۔

42ہزار سالانہ کی تنخواہ کے خطوط میں حالیہ اشتہاری ملازمتوں میں ایک کمیونٹی آرٹس کی تنظیم ، پویلین ڈانس ساؤتھ ویسٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شامل ہیں اس خطے میں آنے والی دیگر ملازمتوں میں وکیل ، مارکیٹنگ منیجر ، اسپتال کے ایگزیکٹو اور یونیورسٹی کے ماہرین تعلیم شامل ہیں،اگر کسی خاندان میں دو افراد کو تنخواہ مل جاتی ہے تو انہیں معمول کی طرز زندگی گزارنے کیلئے 18ہزار714پائونڈاور ٹیکس کے بعد 16ہزار 366 پائونڈ کی ضرورت ہوتی ہے۔

سال 2020میں برطانیہ کا اوسط گھریلو بجٹ 2ہزار 548تھاجس میں کھانے پینے کیلئے 279پائونڈ،309کرایہ اور رہن کی ادائیگی وغیرہ کیلئے اور 150پائونڈ یوٹیلٹی اخراجات شامل تھے، او این ایس کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ وبائی بیماری کورونا وائرس بحران کے دوران حیرت انگیز طور پر بیروزگاری کی شرح میں ریکارڈ اضافہ ہوا، کم تنخواہ والے نوجوان افراد فرلو سکیم پر گزار کر رہے ہیں،ایک طویل مدت کے دوران مستقل ملازمتوں کا تناسب جو کم معاوضے سے کم ہوا ہے، 1997 سے کم ہوا ہے ، حالانکہ اس میں جیگ اکانومی میں عارضی عہدے شامل نہیں ہیںیہ کوویڈ کے دوران مالی مدد حاصل کرنے والے لوگوں کی تعداد میں اضافے کے دوران ہوا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.