نیویارک:امریکا میں سب بڑے مندر کی تعمیر کے لئے بھارت سے دلت ذات کے ہندؤں کو اسمگل کرکے ان سے غلاموں کی طرح مزدوری لیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
بھارتی جنتا پارٹی سے قریبی تعلقات رکھنے والی برہمن تنظیم BAPS کے خلاف اپیل دائر کردی گئی، جس پر دلت ذات کے 200 افراد کے استحصال، انسانوں کی اسمگلنگ اور جبری مشقت کے الزامات ہیں۔
امریکا آنے کے بعد ان افراد کو دو ڈالر سے بھی کم گھنٹہ، ساڑھے چار سو ڈالر ماہانہ اجرت دی جاتی تھی اور ان سے ہفتے میں 87 گھنٹے کام کروایا جاتا تھا۔
دلت ذات کے ہندوؤں کو سال میں چند ہی دن کی چھٹی دی جاتی تھی۔
مزدوری کے لیے بھارت سے امریکا لائے جانےوالے افراد کو مذہبی رضاکاروں کے کھاتے میں لایا جارہا ہے، یہ سلسلہ 2014 سے جاری ہے۔