لوٹن میں مقیم پاکستانی کشمیری کمیونٹی کے بچوں کی تعلیم و تربیت کیلئے ہمہ جہت اپروچ کی ضرورت ہے،حافظ اعجاز احمد

0 223

لوٹن :لوٹن میں آباد مسلم کمیونٹی بالخصوص پاکستانی کشمیری کمیونٹی سے متعلق بچوں کی بہتری اور روشن مستقبل کے لئے ایک ہمہ جہت اپروچ کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ قرآن مجید، فقہ اور حدیث کے علوم جدید دور سے اہم آہنگ سہولیات سے استفادہ کرتے ہوئے بچوں کو سکھائے جائیں۔ان خیالات کا اظہار برطانیہ کے ممتاز عالم دین، مذہبی سکالر اور لوٹن سنٹرل ماسک کے خطیب مولانا حافظ اعجاز احمد نے بچوں اور نوجوانوں کے مسائل پر ایک خصوصی انٹرویو کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ برطانوی معاشرے میں مسلمان بچوں کی تعلیم و تربیت ایک نہایت ذمہ دار اور توجہ طلب معاملہ ہے۔ جس پر ایک وسیع اور ہمہ جہت اپروچ کی اشد ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک امر ہے کہ مسلمان بچے برطانیہ کی جیلوں میں بڑی تعداد میں موجود ہیں، حالانکہ ان بچوں کو آکسفورڈ اور کیمبرج جیسی مایہ ناز یونیورسٹیوں میں ہونا چاہیے تھا، اس صورت حال پرمساجد، مدارس ، والدین اور وہ ادارے جو بچوں سے متعلق اہم سٹیک ہولڈر ہیں، سب ذمہ دار ہیں اور سب کو ذمہ داری سے اپنے اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارے نوعمر بچے چاقو زنی اور منشیات فروشی کے واقعات میں ملوث بتائے جاتے ہیں، بعض دہشت گردی کے واقعات میں بھی ملوث پائے گئے ہیں، یہ صورت حال فکر انگیز ہے اور اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ پولیس یا دیگر ادارے اور کمیونٹی کسی اچانک حادثہ یا واقعہ پر وقتی طور پر ایکٹو، متحرک ہونے کے بجائے ایک جامع پروگرام تشکیل دے۔ جس میں مسلمانوں کی مذہبی اور ثقافتی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسی سٹریٹجیز کو وضع کیا جائے جو بامقصد ہوں ۔انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ برطانیہ میں دستیاب مروجہ تعلیمی سہولیات سے استفادہ کرنے کے ساتھ ساتھ برطانیہ میں دینی اداروں اور مساجد سے اسلامک ڈگریاں حاصل کریں تاکہ اپنے بچوں کو آپ ان ہوناک اور جان لیوا برائیوں سے بچانے کیساتھ ان کےمستقبل کو روشن بنانے اورکمیونٹی کے ماحول کو بہتری کی طرف لے جانے میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری نوجوان نسل کے موجودہ ناگفتہ بہ حالات اس امر کا تقاضا کرتے ہیں کہ اس سے پہلے کہ ہماری نوجوان نسل مختلف برائیوں میں پھنس جائے اور انہیں واپس درست رستے پر لانا مشکل ہو جائے۔ اللہ تعالیٰ کے مقدس گھر مساجد کی طرف رجوع کریں۔ اللہ تعالیٰ کی آخری کتاب قرآن مجید سے اپنے آپ کو وابستہ کریں، حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ اور احادیث رسول کے علوم کے نور سے اپنے قلوب کو روشن و منور کریں ،انہوں نے یہ تجویز بھی پیش کی ہے کہ حکومت ایک ایسے نئے ادارے کی داغ بیل ڈالے جو برطانیہ کے مسلمان بچوں سے متعلق بڑھتے ہوئے مسائل کے حل کے لیے اسکولوں مساجد، مدارس، والدین اور وسیع کمیونٹی کے باہم اشتراک سے کوئی بنیادی تبدیلی لائے۔مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ لوٹن سنٹرل ماسک میں بچوں کے لیے درس قرآن، حدیث و فقہ کی تعلیم کے علاوہ بچوں، نوعمر افراد اور نوجوان نسل کی تربیت کے لئے مختلف نوعیت کی سرگرمیاں جاری ہیں، جن کو لوٹن اسلامک کلچرل سوسائٹی کمیونٹی کے تعاون سے جاری رکھے ہوئے ہے، ہم والدین کو بھی بچوں کے معاملات پر آن بورڈ لینے کیلئے پوری طرح کوشاں ہیں اور ان کے لیے مختلف ایونٹس کا انعقاد بھی کرتے ہیں، تاہم اس طرح کے پروگراموں کی کامیابی اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے ضروری ہے کہ والدین ان میں بھرپور شرکت کریں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.