لندن : نوجوانوں کو چاقو زنی کی وارداتوں سے محفوظ رکھنے کیلئے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز

0 125

لندن : لندن میں نوجوانوں کو چاقوزنی کی وارداتوں سے محفوظ رکھنے کیلئے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت پولیس کورٹ سے 12 برس تک کے ایسے نوجوانوں جن کے بارے میں شبہ ہوگا کہ وہ تیز دھار آلہ یا چاقو لے کر چلتے ہیں یا ان پر اس حوالے سے کوئی جرم ثابت ہو چکا ہے تو وہ ’’نائف کرائم پریونشن آرڈر‘‘ حاصل کرسکے گی۔

رواں برس کے چھ ماہ میں لندن میں 21 ٹین ایجرز کو چاقو مار کر قتل کیا جاچکا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ رواں برس 2017ء کا ریکارڈ ٹوٹ جائے گا جب 27 نوجوان چاقوزنی کے سبب قتل کئے گئے تھے۔ لندن میں پیر کو بھی دو نوجوانوں کو قتل کیا گیا۔ ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل نے کہا کہ میٹروپولیٹن پولیس کے تحت یہ تجربہ 14 ماہ طویل ہوگا جس کے بعد اسے انگلینڈ کے دیگر حصوں سمیت ویلز تک توسیع دی جائے گی۔

نائف کرائم پریونشن آرڈر (کے سی پی او) کے تحت نوجوانوں پر کرفیو لگانے کے علاوہ انکے سوشل میڈیا کے استعمال پر بھی پابندی عائد کی جاسکے گی۔ ان پر چاقو رکھنے کی پابندی کے علاوہ انہیں بعض مخصوص علاقوں میں جانے سے بھی روکا جاسکتا ہے۔ کے سی پی او کا اطلاق دو برس کیلئے ہو سکتا ہے اور ایک برس کے بعد عدالت کے ذریعے اس پر نظرثانی کی جاسکے گی۔

18 برس سے کم عمر نوجوانوں کے آرڈر پر باقاعدگی کے ساتھ نظرثانی ہوگی۔ کورٹ نوجوانوں کو تعلیمی کورسز، اسپورٹس کلب، تعلیمات کے حوالے سے قونصلنگ، غصے پر قابو، رہنمائی اور منشیات سے بحالی جیسے کورسز میں شرکت کا کہہ سکتا ہے۔ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی مجرمانہ جرم تصور ہوگا جس کے تحت دو سال کی سزا سنائی جا سکے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.