لندن : انسٹی ٹیوٹ آف فسکل اسٹڈیز (آئی ایف ایس) نے متنبہ کیا ہے کہ اگر کورونا کی وجہ سے علاج نہ کراسکنے والے لاکھوں مریضوں کا علاج مکمل نہیں کیا گیا تو انگلینڈ میں اگلے سال موسم خزاں تک علاج کے منتظر مریضوں کی تعداد14 ملین تک پہنچ جانے کا خدشہ ہے۔ گزشتہ مہینے وزیر صحت ساجد جاوید نے متنبہ کیا تھا کہ این ایچ ایس کی فہرست میں انگلینڈ میں علاج کے منتظر مریضوں کی تعداد 13ملین تک ہوسکتی ہے۔
اپنی نئی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد سنڈے ٹیلی گراف کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا تھا میرے لئے سب سے زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ علاج کے منتظر مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھتی اور حالات خراب سے خراب تر ہوتے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا تھا کہ 13 ملین کی تعداد سن کر مجھے اپنی پوری توجہ اس طرف مرکوز کرنا پڑی اور میں نے اس سے نمٹنے کو اولین ترجیح دی ہے۔ IFS نے متنبہ کیا ہے کہ اگر 7 ملین لاپتہ مریض بھی علاج کیلئے آگئے تو صورت حال اس سے بھی زیادہ خراب ہوسکتی ہے۔
اس صورت حال میں 2022 تک علاج کے منتظر مریضوں کی تعداد 14 ملین تک پہنچ سکتی ہے اوراس کے بعد اس میں مزید اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔ IFS کا کہنا ہے کہ اگرچہ یہ ممکن نہیں ہے کہ علاج سے رہ جانے والے تمام مریض واپس آجائیں، کیونکہ ان میں سے بعض ہلاک ہوچکے ہوں گے اور بعض نے پرائیویٹ علاج کرا لیا ہوگا اور بعض نے اسی طرح گزارا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہو لیکن کسی نہ کسی مرحلے پر ان کو علاج کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔