لندن : انگلینڈ بھر میں اکتوبر سے 40 برس سے زائد عمر کے افراد ہائی اسٹریٹ کیمسٹ سے مفت بلڈپریشر چیک کروا سکیں گے۔ حکام کو توقع ہے کہ این ایچ ایس کی اس اسکیم سے آئندہ پانچ برس کے دوران دو ہزار زندگیاں بچائی جا سکیں گی۔ اسکیم سے ہائی بلڈ پریشر کی تشخیص سے علاج کی صورت میں فالج اور دل کے دورے سے بچنا ممکن ہوگا۔
ایک اندازے کے مطابق ملک میں 4.8 ملین افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں لیکن انہیں خود بھی اندازہ نہیں ہے کہ وہ اس میں مبتلا ہیں۔ اس بیماری کی علامات ظاہر نہ ہونے کے سبب اسے ’’خاموش قاتل‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے اندازے کے مطابق اسکیم کے ذریعے آئندہ پانچ برس میں 3700 فالج اور 2500 دل کے دوروں سے بچنا ممکن ہوگا۔ اگر 2.5 ملین افراد اسکیم میں حصہ لیتے ہوئے اپنا بلڈ پریشر چیک کرائیں گے تو اڑھائی لاکھ افراد کو بلڈپریشر سے بچنے کیلئے علاج کی سہولت مہیا کرنا ممکن ہوگا۔
این ایچ ایس کے نیشنل میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر اسٹیون پورس نے کہا ہے کہ طویل المیعاد منصوبے کا مقصد اس قاتل بیماری سے لوگوں کو بچانا ہے اور فارمیسی کی ٹیمیں اس مقصد کے حصول کیلئے ہماری معاونت کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہائی اسٹریٹ پر بلڈ پریشر چیک کرانے ک مطلب ہوگا کہ علاج کیلئے بروقت رجوع کیا جاسکے گا۔ برٹش ہارٹ فائونڈیشن کے جان مینگے نے کہا ہے کہ لوگ اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں، اکثر لوگوں کو پتہ بھی نہیں ہے کہ وہ اس بیماری میں مبتلا ہیں، اس خاموش قاتل بیماری سے بچنے کیلئے خصوصاً وہ لوگ ضرور چیک کرائیں جن کے خاندان کے افراد دل کی بیماریوں میں مبتلا رہے ہیں۔