لندن: وزیر تجارت نے فرمس پر زور دیا ہے کہ لاریاں چلانے کے لیے برطانیہ کے کارکنوں کی خدمات حاصل کریں۔کاروباری اداروں سےکہا گیا ہے کہ وہ لاری ڈرائیوروں کی کمی کو دور کرنے کے لیے بیرون ملک سے لیبر پر انحصار کرنے کے بجائے برطانیہ میں مقیم کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے کو ترجیح دیں۔وزیر تجارت کو ا سی کوارٹینگ نے فرمس کی جانب سے امیگریشن قوانین میں نرمی کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک’’قلیل مدتی عارضی حل‘‘ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگلے مہینے فرلو سکیم ختم ہونے پر کمپنیوں کو ’’غیر یقینی مستقبل‘‘ کا سامنا کرنے والوں کے بارے میں سوچنا چاہئے۔فرمس کی بڑھتی ہوئی تعداد نے کہا ہے کہ یہ مسئلہ مصنوعات کی قلت کا باعث بنا ہے۔ پچھلے ہفتے کے آخر میں تجارتی ادارے برٹش ریٹیل کنسورشیم اور لاجسٹکس یوکے ، جو مال برداری کے شعبے کی نمائندگی کرتی ہیں ، حکومت کو لکھا کہ ڈرائیوروں کی کمی خوردہ فروشوں اور ان کی سپلائی چینز پر تیزی سے ناقابل برداشت دباؤ ڈال رہی ہے ۔
کوویڈ ، بریگزٹ کے بعد امیگریشن قوانین اور دیگر عوامل کے امتزاج کا مطلب یہ ہے کہ طلب کو پورا کرنے کے لیے کافی ڈرائیور نہیں ہیں ، ڈرائیوروں کی قلت معروف برانڈز جیسے نانڈو اور میک ڈونلڈز کے ساتھ ساتھ سپر مارکیٹوں کو بھی متاثر کرتی ہے۔مسٹر کوارٹینگ نے کہا کہ ایچ جی وی ڈرائیور ہنر مند ورکر ویزا کے اہل نہیں ہوں گے اور نہ ہی قلت کی فہرست میں شامل کیے جائیں گے تاکہ فرمس کو بیرون ملک سے بھرتی کرنے کی اجازت نہ مل سکے۔