لندن: لندن اور سائوتھ ایسٹ میں پٹرول بحران کے بگڑنے کی تنبیہ کے بعد باور کیا جا رہا ہے کہ رواں ہفتے پانچ پینی فی لیٹر تک پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے،حالیہ بحران اور عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے تناظر میں پہلے ہی پٹرول اور ڈیزل سمیت ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس میں رواں ہفتے مزید اضافے کا عندیہ دیا جا رہا ہے ،انڈسٹری کے سربراہان کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ لندن اور جنوب مشرقی حصوں میں پٹرول بحران سے مزید حالات خراب ہونے کا خدشہ موجود ہے ۔
پٹرول کے بحران سے نمٹنے کیلئے حکومتی ہدایات پر فوجی جوانوں نے آئل ٹینکر چلانے کیلئے تیاریاں مکمل کر لی ہیں، برطانوی فوجی ڈرائیورز کو مختلف تیل سپلائی کرنے والی کمپنیز کے گودام پر بھیجنے کا عمل شروع ہو گیا، وزراء نے ایندھن سپلائی کرنے والی کمپنیز کو حکم دیا ہے کہ وہ لندن اور سائوتھ ایسٹ کے خالی پٹرول اسٹیشنز پر تیل کی فوری ترسیل پر فوکس کریں ۔پٹرول ریٹیلرز ایسوسی ایشن (پی آر اے) کے چیئرمین برائن میڈڈرسن نے کہا کہ برطانیہ کے سب سے زیادہ آبادی والے علاقے میں قلت بدستور جاری ہے جہاں ہر پانچ میں سے ایک فلنگ اسٹیشن خشک پڑا ہے۔
شہریوں کی بڑی تعداد نے سوشل میڈیا پر خشک پڑے پٹرول پمپس کی نشاندہی شروع کر دی ہے ،اس کے برعکس انگلینڈ کے شمال اور مڈلینڈز میں ایندھن کی سپلائی کا عمل بہتر ہونا شروع ہو گیا ہے ، مڈلینڈز ، شمالی انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ میں صرف 6 فیصد گیراج خشک ہیں۔ پی آر اے کے چیف ایگزیکٹو گورڈن بالمر نے کہا ہے کہ تمام سائٹوں پر ایندھن کی معمول کے مطابق سپلائی یقینی بنانے کیلئے تقریبا 10یوم کا عرصہ درکار ہوگا۔کینٹ کے ویسٹ مالنگ میں پارک فوٹ گیراج کے ڈائریکٹر ڈیوڈ چارمن نے کہا ڈرائیورز نے جتنا ممکن ہو سکا انتظار کیا اب ان کے پاس ایندھن نہیں بچا۔
ہیمل ہیمپسٹڈ میں بنس فیلڈ آئل ڈپو میں برطانوی فوجیوں کی نقل وحمل شروع ہو گئی ،لندن اور جنوب مشرقی علاقوں میں سپلائی پر خاص توجہ دی جائے گی، حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ صنعت کے لیے بہت واضح ہو چکا ہے کہ مسلح افواج کی اضافی صلاحیت کو ان علاقوں میں ٹینکر پہنچانے کے لیے استعمال کرنے کی ضرورت ہے جہاں اب بھی پٹرول کی شدید کمی ہے، ویسٹ مالنگ میں پارک فوٹ گیراج کے ڈیوڈ چارمن نے کہا کہ خوردہ فروش طلب کے اضافے سے نمٹنے سے قاصر ہیں کیونکہ لاری ڈرائیورز کی کمی کا مطلب یہ ہے کہ سائٹوں میں ان کی معمول کی ریزرو کی گنجائش نہیں ہے ،پٹرول ریٹیلرز ایسوسی ایشن برائن میڈرسن نے فوجی ڈرائیورز کی خدمات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل سے محدود پیمانے پر اثرات مرتب ہوں گے۔ اضافی ترسیل کاعمل پہلے جنوب مشرقی علاقوں میں شروع ہونا چاہیے لندن اور اس کے گردونواح میں تقریبا پچیس ملین سے زائد آبادی موجود ہے جسے پٹرول کی قلت کا سامنا ہے ۔