لندن:برطانیہ میں مسلسل بلند ہوتی گیس کی قیمتوں کے سبب انرجی بلز تو بڑھیں گے لیکن مینوفیکچررز نے بڑھتے ہوئے اخراجات کے سبب اشیا مہنگی کرنے کا انتباہ جاری کردیا ہے جس کے بعد خدشہ ہے کہ مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ انرجی مارکیٹ کے حالات پر تجزیہ کرنے میں مہارت رکھنے والی کمپنی کارنوال انسائیڈ نے پیشنگوئی کی ہے کہ آئندہ برس موسم بہار میں گھریلو صارفین کے انرجی بلز میں400پونڈ تک اضافہ ہو سکتا ہے۔ کمپنی کے مطابق ’’انرجی پرائس کیپ‘‘ آئندہ برس موسم گرما تک بڑھا کر 1,660پونڈ تک کیا جاسکتا ہے جو کہ موجودہ شرح سے 30فیصد زائد ہوگا۔
انرجی ریگولیٹرز آف جم نے کہا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ صارفین کو موسم سرما میں بلز کی مد میں اضافی رقم ادا نہ کرنی پڑے، لیکن اگر گیس کی قیمتیں مسلسل بلند رہیں تو پرائس کیپ بھی بڑھانا ہوگا۔ گیس جم کے سبب جہاں گھریلو صارفین پرائس کیپ کے سبب صرف جہاں انتہائی ضروری اضافہ ادا کرنا پڑے گا وہیں تجارتی اداروں کو گیس کی بڑھتی قیمت پوری ادا کرنا ہوگی۔ آئس لینڈ کے باس رچرڈ والکر نے کہا ہے کہ انرجی کے بڑھتے بل اور دیگر اخراجات کے سبب اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئس لینڈ کا انرجی بل بھی آئندہ برس بڑھ کر 20 ملین پونڈ تک جا پہنچے گا۔
لازمی ڈرائیوروں کو زائد تنخواہ کی ادائیگی اور دیگر اخراجات کے بعد گروسری کی قیمتیں بڑھیں گی۔ گیس کی قیمتوں میں اضافہ رواں برس جنوری سے شروع ہوا اور اب تک اس میں 550 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ انرجی شاپس ’’پرائس کمپیٹیشن سائٹ‘‘ نے بھی صارفین کو انرجی بلز کی بڑھتی قیمتوں کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔ پرائس کیپ پر نظرثانی آئندہ برس یکم اپریل کو ہوگی جب بلز میں 500 پونڈ سے بھی زیادہ اضافہ ممکن ہے۔ حالیہ ہفتوں میں 9 گیس سپلائر کمپنیاں دیوالیہ ہو چکی ہیں اور آنے والے دنوں میں مزید کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ ہول سیل میں مہنگی گیس خریدنے کے بعد وہ صارفین کو وعدے کے مطابق پرانی قیمت پر گیس کی فراہمی سے قاصر ہیں۔