راولپنڈی:علمی و ادبی تنظیم قندیلِ ادب پاکستان کے زیرِ اہتمام القائم لائبریری راولپنڈی میں پہلا عظیم الشان مشاعرہ منعقد ہوا۔ جس میں ملک کی نامور شعراء، ادیبوں، مصنفین اور ماہر تعلیم شخصیات نے شرکت کی۔
10 اکتوبر 2021 بوقت دن 3 بجے شروع ہونے والی اس تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبول صل اللہ علیہ وسلم سے کیا گیا۔ اس محفلِ مشاعرہ کی نظامت کے فرائض چیئرمین قندیلِ ادب عاصم منیر عاضی کے سپرد تھے۔ محفلِ مشاعرہ کی صدارت نسیمِ سحر نے کی جب کہ مہمانانِ خصوصی علی اکبر عباس، قیوم طاہر، ڈاکٹر فرحت عباس اور پروفیسر عرفان جمیل تھے۔ مشاعرہ میں خصوصی شرکت شعیب بن عزیز، ایوب جوزف اور جمیل یوسف نے کی۔ دیگر شعراء جنہوں نے محفلِ مشاعرہ میں شرکت کرتے ہوئے اپنا کلام پیش کیا ان میں شہزاد اظہر، جمال زیدی، عارف فرہاد، اکبر خان نیازی، نصرت یاب خان نصرت، زبیر منور، رخسانہ سحر، ڈاکٹر مظہر اقبال، مبشر سلیم، چندہ خیری، رفعت وحید، سردار فخر عباس، نوید کہوٹ، رانا غضنفر علی غضنفر، عاصم قریشی، وقار یونس، "چیئرمین قندیلِ ادب عاصم منیر عاضی” اور "بانی و سربراہ قندیلِ ادب بلال شبیر ہادی” شامل تھے۔ اسلام آباد، راولپنڈی، ایبٹ آباد، فتح جنگ، چکوال، کلر کہار اور دیگر شہروں سے شعراء نے شرکت کر کے محفل کو رونق بخشی۔ قندیلِ ادب کے زیرِ اہتمام محفلِ مشاعرہ جو کہ القائم لائبریری راولپنڈی میں منعقد ہوا اس میں نہ صرف شعراء کرام اور مہمانان نے شرکت کی بلکہ ہال میں ذوق رکھنے والے خواتین و حضرات نے تمام شعراء کا کلام سنا اور خوب داد دی۔
صدرِ مشاعرہ نسیمِ سحر نے خطاب کے دوران قندیل ادب پاکستان کی علمی و ادبی کاوشوں کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ ’’شعر و ادب کو مزید ترقی دیتے رہنے کے لئے اس طرح کی ادبی تقریبات کا جاری رہنا نہایت ضروری ہے۔ اور قندیلِ ادب پاکستان کے سربراہ بلال شبیر ہادی اور عاصم منیر عاضی کا اپنی پہلی تقریب میں ملک کے بڑے ادبی ناموں کو دعوت دینے کا مطلب یہ ہے کہ یہ تقریب ملکی سطح کی بڑی تقریب ہے۔ قندیلِ ادب پاکستان کو مبارک باد پیش کرتا ہوں‘‘۔
اس محفلِ مشاعرہ کی خاص بات یہ تھی کہ ربیع الاول کے حوالے سے شعراء کرام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ اور دوسری خاص بات یہ تھی کہ محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور عارف فرہاد کی والدہ کے لئے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔
قندیلِ ادب پاکستان نے نہ صرف مشاعرہ کا اہتمام کیا بلکہ تمام شعراء میں کتب کی تقسیم کی تقریب بھی کی۔ جس میں معظمہ نقوی کے انتخاب بنام "کفِ دست” کو تمام شعراء میں تقسیم کیا گیا۔
مشاعرہ کے بعد کھانے کا اہتمام کیا گیا تھا جس پر علمی گفتگو جاری رہی۔ اختتام پر "بانی و سربراہ قندیلِ ادب پاکستان بلال شبیر ہادی اور چیئرمین قندیلِ ادب پاکستان عاصم منیر عاضی” نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔